خیال آرائی: شمس الحق علیمی، مہراج گنج
یہی ہے مری دل لگائی کا مطلب
کہ سمجھا تری بے وفائی کا مطلب
یہ مت سوچنا ہم کبھی بے خبر تھے
ہمیں بھی پتا تھا سگائی کا مطلب
تڑپتے نہیں ہم کبھی بھی اکیلے
سمجھتے اگر تم جدائی کا مطلب
گیا دیکھنے آج بھی تم سبھی سے
بتاتے ہو کیا جگ ہنسائی کا مطلب
انہیں سے ہمیشہ بھلائی کئے ہم
سمجھتے نہیں جو بھلائی کا مطلب
جو مطلب لڑائی کا میں نے بتایا
نہ مانے کبھی اس لڑائی کا مطلب
علیمی کسی پر بھروسہ نہیں ہے
کہ کس کو بتاؤں جدائی کا مطلب