سائنس و فلسفہ

دوسمندروں اوردو دریاؤں کا پانی کیوں نہیں ملتا؟

تحریر: ریاض فردوسی، پٹنہ
9968012976

سورہ رحمن آیت نمبر 19اور 20 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ” اسی نے دو سمندروں کو اس طرح چلایا کہ وہ دونوں آپس میں مل جاتے ہیں، (پھر بھی) ان کے درمیان ایک آڑ ہوتی ہے کہ وہ دونوں اپنی حد سے بڑھتے نہیں”
اللہ تعالیٰ کی قدرت کا یہ نظارہ دو دریاؤں یا دوسمندروں کے سنگم کوہر شخص دیکھ سکتا ہے کہ دونوں دریاؤں یا سمندروں کے پانی ساتھ ساتھ چل رہے ہوتے ہیں، پھر بھی دونوں کے درمیان ایک لکیر جیسی ہوتی ہے جس سے پتہ لگ جاتا ہے کہ یہ دونوں الگ الگ دریا یا سمندر ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ دو بہتے ہوئے دریا آپس میں کیوں نہیں ملتے؟
دنیا کے نقشہ کو دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ زمین پر الگ الگ سمندر ہیں،جو زمین کے الگ الگ خطوں میں الگ الگ نام سے جانے جاتے ہیں، لیکن دراصل یہ الگ الگ سمندر ایک دوسرے سے آپس میں ایک دوسرے سے جڑے (Interconnected) ہوتے ہیں اور وہ ایک ہی پانی کا جسم (Waterbody) تشکیل کرتے ہیں۔
زمین کے کسی خاص مقام پر جب دو سمندر یا دو دریا ایک دوسرے سے ملتے ہیں یا متوازی طور پر ایک ساتھ بہتے ہیں تو دونوں سمندر یا دونوں دریا نمایاں طور پر اپنے اپنے خاص رنگ کے ساتھ الگ الگ بہتے رہتے ہیں۔ دونوں سمندر یا دریا کا پانی دیکھنے سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دونوں دریاؤں یا سمندروں کے درمیان ایک غیر مرئی دیوار یا کوئی خط کھینچ دی گئی ہو ،جو دونوں سمندروں یا دریاؤں کو آپس میں ملنے سے روک رہا ہو، اور ایک سمندر کے پانی کو دوسرے سمندر کے پانی میں ملنے نہیں دیتا ہو، اس غائب خط یا آڑ کو انگریزی میں Border of the Oceans اور قرآن کریم کے الفاظ میں بینھمابرزخ کہا جاتا ہے۔
یہی وہ زمینی نشانی ہے جس کی طرف اللہ تعالیٰ سورہ رحمن آیت نمبر 19 اور 20 میں اپنے بندوں کو متوجہ کرتا ہے اور اپنی قدرت کو پانی پر اظہار کرتا ہے تاکہ لوگ اسے مشاہدہ کرے اور اللہ ربّ العزت پر ایمان لائے۔
بحر اوقیانوس (Atlantic Ocean) شمالی اور جنوبی امریکہ دونوں ہی کو یورپ اور افریقہ براعظم سے الگ کرتا ہے، بحر ہند (Indian Ocean) جنوبی ایشیا میں واقع ہے اور افریقہ کو آسٹریلیا سے الگ رکھتا ہے۔،بحرالکال (Pacific Ocean) ایشیا اور آسٹریلیا کو امریکہ سے علیحدہ کرتا ہے،جنوبی Antarctic Ocean کو بحر ہند،بحر اوقیانوس اور بحر الکاہل کا توسیع سمجھا جاتا ہے اور اسی طرح شمالی Arctic Ocean کو بحر اوقیانوس کا توسیع سمجھا جاتا ہے۔

دو سمندروں یا دریاؤں کے آپس میں نہیں ملنے کے سائنسی اسباب !
Ocean clines:
مختلف طبعی (Physical) اور حیاتیاتی (Biological) خصوصیات (Characteristics) کے ساتھ بہنے والے دو سمندروں کے درمیانی بارڈر کو Ocean clines کہتے ہیں مثلاً بحر اوقیانوس اور بحر الکاہل دونوں اپنے مختلف کثافت (Density) کیمیائی بناوٹ (Chemical composition) مختلف نمکیات (Salinity) اور دیگر خصوصیات کے وجہ سے ایک ساتھ بہنے کے باوجود آپس میں نہیں ملتے ہیں۔
Haloclines:
مختلف نمکیات Salinity کے ساتھ بہنے والے دو سمندروں کے درمیانی بارڈر کو Haloclines کہتے ہیں، یہ اس وقت ہوتا ہے جب ایک سمندر کے پانی کا نمکیات Salinity دوسرے سمندر کے پانی کے نمکیات سے پانچ گنا زیادہ ہوتا ہے،سمندر میں یہ Haloclines عمودی Vertical ہوتے ہیں،لیکن آپ اگر گھر میں ایک گلاس میں پہلے نمکین پانی رکھتے ہیں اور اسکے اوپر تازہ پانی رکھتے ہیں تو Haloclines افقی Horizontal بنتا ہے۔
Thermocline:
مختلف درجہ حرارت رکھنے والے دو سمندروں کے درمیانی خط Thermo Cline کہلاتا ہے اسکی مثال گرم Gulf stream اور ٹھنڈا شمالی بحر اوقیانوس Atlantic Ocean ہے۔
Chemocline:
دو مختلف کیمیائی بناوٹ والے دریاؤں کے درمیانی خط کو Chemocline کہتے ہیں اس کی مثال Sargasso sea ہے، یہ سمندر بحر اوقیانوس Atlantic Ocean میں واقع ہے، اس سمندر کی مثالی خصوصیت یہ ہے کہ اسکا کوئی ساحل Shore نہیں ہے، اس سمندر کو مغرب میں Gulf stream شمال میں North Atlantic Ocean مشرق میں Canary current اور جنوب میں North Atlantic Equatorial Current احاطہ کئے ہوئے ہے، یہ چاروں دھاریاں اس سمندر میں بحری نباتات اور فاضلات جمع کرتے رہتے ہیں پھر بھی اس سمندر کا پانی شفاف اور گہرا نیلا نظر آتا ہے۔
آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ اس زمین پر کہاں کہاں دو سمندروں یا دریاؤں کا پانی آپس میں نہیں ملتے !

1۔ڈینمارک کے Skagen شہر کے پاس North Sea اور Baltic sea ملتے ہیں لیکن مختلف کثافت کی وجہ سے دونوں سمندروں کا پانی آپس میں نہیں ملتا۔
2۔بحر اوقیانوس Atlantic Ocean اور بحر روم Mediterranean sea دونوں Strait of Gibraltar کے پاس ملتے ہیں لیکن مختلف کثافت اور نمکیات کی وجہ سے دونوں الگ الگ بہتے رہتے ہیں۔
3۔بحر اوقیانوس اور Carribbean Sea آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ Eleuthra جزیرہ جو Bahamas Archipelago میں واقع ہے(بہت سارے جزیرہ کو ایک ساتھ Archipelago کہتے ہیں) کے مقام پر ملتے ہیں، Glass Window Bridge کے اوپر کھرا ہوکر آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کیسے ایک طرف Light blue colour والا کیریبین سمندر کا پانی اور دوسری طرف Deep blue colour والا بحر اوقیانوس کا پانی ایک ساتھ الگ الگ بہہ رہا ہے۔
4۔اسی طرح جنوبی امریکہ کے شمال مشرق میں واقع Suriname ملک کے Paramaribo شہر سے بحر اوقیانوس اور سورینام دریا ایک ساتھ علیحدہ علیحدہ بہتے رہتے ہیں۔
5۔جرمنی کے Passau شہر کے پاس سے تین دریا Ilz, Danube اور Inn گزرتی ہے لیکن تینوں دریاؤں کے پانی کا رنگ الگ الگ رہتا ہے۔
6۔دریا ایمیزون Amazon کے دو شاخیں Rio Negro اور Solimoes آپس میں ایک دوسرے سے برازیل سے چھ میل کی دوری پر واقع Manaus مقام پر ملتے ہیں لیکن ریو نیگرو Dark colour اور Solimoes ہلکا رنگ کے ساتھ الگ الگ بہتے ہیں کیونکہ دونوں ہی دریاؤں کا درجہ حرارت الگ الگ ہوتا ہے۔
7۔قازقستان کی ایک دریا جسکا نام Ulba ہے وہ اسی ملک کی دوسری دریا Irtysh سے Oskemen مقام پر ملتی ہے, Irtysh اپنے صاف پانی کے ساتھ بہتا ہے جبکہ البہ Cloudy رنگ کے ساتھ بہتا ہے۔
8۔روس میں دو دریا Om ا ور Irtysh کا پانی ایک دوسرے میں ملتے ہیں لیکن Irtysh کا پانی Cloudy اور Om کا پانی شفاف رہتا ہے،اسی ملک میں دو اور ندی جسکا نام Chuya اور Katun ہے اپنے اپنے الگ الگ رنگوں کے ساتھ بہتے رہتے ہیں۔
9۔مغربی United States کے Utah کے قریب دریا Green اور دریا Colorado کا پانی ایک دوسرے میں ملتے ہیں،کولوراڈو کا رنگ براؤن اور گرین کا گرین رہتا ہے،ان دونوں دریاؤں کی کیمیائی بناوٹ مختلف ہے۔
10۔ سوئٹزرلینڈ کے جینیوا کے پاس دو دریا Rhone اور Arve ایک دوسرے سے ملتے ہیں، Rhone کا رنگ نیلا اور Arve کا رنگ براؤن ہوتا ہے اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دونوں دریاؤں کا پانی اپنے مختلف کثافت کے وجہ سے ایک دوسرے میں نہیں ملتے۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے