نتیجۂ فکر: شمس تبریز انجمٓ
جدہ، حجاز مقدس
قسمت کو اپنی اوج ثریا کریں گے ہم
جب شہر مدینہ کا نظارہ کریں گے ہم
پیش حضور گریہ و نالہ کریں گے ہم
روداد درد دل کا سنایا کریں گے ہم
میلاد مصطفیٰ کا منائیں گے دھوم سے
چرچا نبی کا پہلے سے زیادہ کریں گے ہم
آئیں گے وہ مدینے سے بیٹھے ہیں اس لئے
نظروں کو ان کی راہ کا رستہ کریں گے ہم
فریاد سب کی سنتے ہیں شاہ مدینہ جب
ہر لمحہ ان کو کیوں نہ پکارا کریں گے ہم؟
یہ جان و مال عزت و عظمت ہیں جو بھی پاس
سب کچھ نبی کے نام پہ وارا کریں گے ہم
پڑھ پڑھ کے نعت پاک رسالت مآب کی
دل کے لطیف گھر میں اجالا کریں گے ہم
پیچھے نہیں ہٹیں گے زمانے کے خوف سے
حق بات سب کے سامنے بولا کریں گے ہم
مرنے کے بعد بھول نہ پائیں گے جس سے سب
عشق نبی میں کام انوکھا کریں گے ہم
مقبول بارگاہِ رسالت مآب ہو
عمر تمام نعت یوں لکھا کریں گے ہم
انجم نبی کی نعت ہماری ہے زندگی
جب تک ہے جان سب کو سنایا کریں گے ہم