ازقلم: سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی
مسقط عمان
0096899633908
نشانِ جرأتِ شیرِ خدا غریب نواز
ہمارے حامی و مشکلکُشا غریب نواز
نبی نے جوہر ہستی سنوار کر بھیجا
سفیر الفتِ خیر الوریٰ غریب نواز
اُنہی کے ہاتھ ہے ایوانِ ہند کی شاہی
ہیں بادشاہوں کے بھی بادشہ غریب نواز
نصیرِ دشتِ مصائب ، انیسِ راہ اَلَم
وکیلِ عَرصۂ روزِ جزا غریب نواز
دل و نگاہ میں "لایَحزَنُوں” کی تنویریں
دُکھی دلوں کیلئے آسرا غریب نواز
کمالِ صبر و رضا میں وہ نائبِ "شبیر”
بصیرتوں میں "حَسَن” کی ادا غریب نواز
وہ در ہے قرب الٰہی کا ایک روشن باب
خدا کے فضل کا ہیں واسطہ غریب نواز
وہ التجا نہ سنیں ، ایسا ہو نہیں سکتا
پکارییے تو سہی ! دل سے یا غریب نواز
ہر ایک نقشِ قدم ہے تجلیوں کا حرم
نقیبِ رحمتِ ربُّ العُلیٰ غریب نواز
صدا تھی ایسی کہ دشمن بھی کہہ اٹھے لبیک
سبھی پکارے، مرے رہنما غریب نواز
رُخِ صداقتِ "صدیق” کا مکمل عکس
"عُمَر” کا عدل "غنی” کی سخا غریب نواز
کسی ستم کے اندھیرے سے ہم نہیں ڈرتے
دِکھا رہے ہیں ہمیں راستہ غریب نواز
اُس آفتابِ نوازش میں بھید بھاؤ نہیں
اِسی لیے اُنھیں سب نے کہا غریب نواز
بیانِ شانِ معیں ، قصۂ انا ساگر
ضیاے فضلِ شہِ کربلا غریب نواز
اٹھے کرم کی نظر اے پناہِ اہلِ حق
عطا ہو قوم کو عِزّ و عُلا غریب نواز
ہے آسمانِ تکبُّر پہ وقت کا "جے پال”
وہی سزا ملے اِس کو بھی یا غریب نواز
فریدی اُن کی پہنچ ظِلِّ "نَحنُ اَقرَب” ہے
مدد کو آ گیے جس دم کہا غریب نواز