شعر و شاعری منقبت

منقبت: ہم تجھ کو اے مجاہد ملت نہ بھولیں گے

یادِ مجاہد ملت علیہ الرحمہ

مرد حق، مرد جری، محافظ ناموس نبی، علم بردار صداقت، قاطع نجدیت، ناشر سنیت، مجاہد ملت حضرت علامہ شاہ حبیب الرحمٰن قادری رضوی رئیس اعظم اڑیسہ کی بارگاہ میں خراج عقیدت

نتیجۂ فکر: سلمان رضا فریدی مصباحی، مسقط عمان

تیرے اُصول ، تیری قیادت نہ بھولیں گے
ہم تجھ کو اے مجاھدِ ملت نہ بھولیں گے

اسلام و سُنیت کو عطا کردیا عروج
اے فخرِ ہند ! ہم تری نصرت نہ بھولیں گے

شمشیرِ بـے نیام ، ترا پیکرِ حیات
عشق رسول میں تری غیرت نہ بھولیں گے

چشمہ رواں ہے تجھ میں رضا کے علوم کا
اہلسنن کبھی تری حکمت نہ بھولیں گے

تجھ سے مہک رہی ہے اڑیسہ کی سر زمیں
اے ناز باغِ حق ، تری نکہت نہ بھولیں گے

تیرا جہادِ فکر و قلم ، سنیت کی روح
ایمان والے ، تیری حمایت نہ بھولیں گے

حق کے لیے لٹا دیا مال و مَنال و جاہ
مومن وہ تیرا دستِ اعانت نہ بھولیں گے

تو کاروانِ حُب نبی کا رئیس ہے
ہم تیرا رنگِ عشق رسالت نہ بھولیں گے

"رحمٰن” نے بنا لیا اپنا تجھے "حبیب”
تاحشر اہلِ حق تری شوکت نہ بھولیں گے

تازہ ہیں ذہن و فکر میں ، تیرے مناظرے
باطل کے سامنے ، تری جرأت نہ بھولیں گے

دی تو نے نجدیت کو ، ہر اک مرحلے پہ مات
نجدی ، تراغضب، تری شدت نہ بھولیں گے

ظالم وہابیوں کو عرب میں چَٹائ دھول
وہ تیرے علم و فن کی جلالت نہ بھولیں گے

مَظہر ہے تیری ذات ، عُمَر کے جلال کی
ابلیس جتنے ہیں ، تری ہیبت نہ بھولیں گے

سَہلا رہا ہے نجد ، تری مار کے نشاں
تجھ سے مقابلے کی وہ ، ذلت نہ بھولیں گے

نقشِ قدم پہ ایسا اجالا ہے آج بھی
سنی ، ترا پیامِ ہدایت نہ بھولیں گے

سب اہلِ حق کو لیکے چلے آپ ساتھ میں
ہم تیرا انتطامِ جماعت نہ بھولیں گے

بکھرے ہیں کائنات میں تیرے مہ و نجوم
ہم تیری بزمِ فیض کی طلعت نہ بھولیں گے

رشکِ قمر ہیں "دھام نگر” کی تجلیاں
ہم سب تری ضیاے بصیرت نہ بھولیں گے

اہلِ سنن ، فریدی یہ کہتے ہیں فخر سے
اپنے "حبیب” کی کبھی سیرت نہ بھولیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے