شعر و شاعری

غزل: وقت کا نور سفر غائب ہے کیوں

از: سید اولاد رسول قدسی مصباحی
نیویارک امریکہ

وقت کا نور سفر غائب ہے کیوں
کٹ چکی ہے شب سحر غائب ہے کیوں

قریہ قریہ ہے خطیبوں کا ہجوم
پر خطابت کا اثر غائب ہے کیوں

رو رہی ہے میرے گھر کی اینٹ اینٹ
سب سلامت ہے ،حجر غائب ہے کیوں

جملہ اصناف سخن کی بزم میں
سب ہیں شامل نثر پر غائب ہے کیوں

ہر طرف ماتم بپا ہے باغ میں
گل تو ہیں لیکن ثمر غائب ہے کیوں

محو گردش ہے فلک پر یہ سوال
چودہویں کی شب قمر غائب ہے کیوں

پوچھتا ہے ہر بشر سے خود بشر
عہد رفتہ کا بشر غائب ہے کیوں

قدسیؔ ایسی ہے مسلط بے گھری
گھر بھی ہے حیراں کہ گھر غائب ہے کیوں

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے