سارہ الیاسی نے لاک ڈاؤن کے دوران فقط چھ مہینے میں قرآن پاک حفظ کیا
کشن گنج: 27 / دسمبر (نامہ نگار) ادارہ مکیہ للعلوم الاسلامیہ والعصریہ علامہ اقبال کالونی اترپالی کشن گنج میں تکمیل حفظ کلام اللہ کے موقع پر اجلاس کا انعقاد ہوا۔ جس میں مہمان خصوصی کے طور پر پیر طریقت الحاج مولانا انوار عالم ناظم عمومی دارالعلوم بہادرگنج کی تشریف آوری ہوئی۔ اجلاس کا آغاز حافظ عمر الیاسی کی تلاوتِ کلام اللہ سے ہوا، اجلاس کی صدارت ادارہ مکیہ کے مہتمم مولانا محمد الیاس مخلص نے فرمائی جبکہ مولانا آفتاب اظہر صدیقی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔ مولانا ممتاز عالم مہتمم ادارہ فیض القرآن محمودچوک ٹھکری باڑی کا خطاب ہوا، انہوں نے کہا کہ قرآن پاک کو کم وقت میں حفظ کرلینا اس کا اعجاز ہے، مولانا نے بزرگانِ کرام کے واقعات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اسلاف میں کئی اولیاء کرام ایسے گزرے ہیں جنہوں نے بہت کم عرصے میں قرآن پاک کا حفظ مکمل کیا، اسی طرح آج بھی چھوٹے چھوٹے بچے اور بچیاں بہت تھوڑی توجہ اور محنت کے ساتھ کم عرصے میں حفظ کلام پاک مکمل کر لیتے ہیں۔ انہوں نے حافظہ سارہ کو چھ ماہ میں حفظ قرآن مکمل کرنے پر مبارکباد اور انعام سے نوازا اور دعائیں دیں۔ ان کے بعد عدنان سلمہ متعلم مدرسہ تجوید القرآن نے نعتیہ کلام پیش کیا۔ قاری نذیر احمد نے حمدیہ کلام پیش کیا۔ مولانا شمیم ریاض ندوی محرک مجلس علمائے ملت کشن گنج ، مولانا سہیل اختر ندوی ڈائریکٹر رحمانی پبلک اسکول، مولانا رضوان ندوی، مولانا مفتی اظہار قاسمی مہتمم دارالعلوم کشن گنج اور مفتی محمد سلمان قاسمی مہتمم مدرسہ بھنکردواری نے اپنے تاثرات پیش کیے، انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، نیز مولانا محمد الیاس مخلص کے یہاں تعلیم کا جو بہتر اور منظم طریقہ ہے اس کو بھی اپنانے کی ضرورت ہے۔
پروگرام کے آخر میں پیر طریقت الحاج مولانا انوار عالم کی تقریر سے پہلے حافظہ سارہ الیاسی نے انہیں قرآن پاک کا آخری سبق سنایا۔ مولانا انوار عالم نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن پاک حفظ کرنا یا کرانا بڑے شرف کی بات ہے، حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حافظ قرآن کے والدین کو قیامت کے دن سورج سے زیادہ چمکدار تاج پہنایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ آج کل ہم اپنے بچوں کو ابتدا میں ہی انگلش میڈیم میں بھیج دیتے ہیں جبکہ بچوں کی تعلیم کی شروعات دینی علوم اور قرآن پاک سے ہونی چاہیے۔ ان کے خطاب کے بعد ادارہ مکیہ، مولانا شمیم ربانی و حمیرا ربانی، مولانا ابو سالک ندوی و اقصیٰ ایڈورٹائزنگ کی جانب سے حافظہ سارہ کو ایوارڈ اور انعام سے نوازا گیا۔ مولانا ابو سالک ندوی کی جانب سے مولانا الیاس مخلص صدر جمعیۃ علماء ضلع کشن گنج کو ان کی صدارتی تعلیمی و ملی خدمات کے تئیں ایوارڈ سے نوازا گیا۔ مولانا ممتاز عالم مہتمم ادارہ فیض القرآن کو ان کی تعلیمی خدمات کے اعتراف میں ادارہ مکیہ کی جانب سے توصیفی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ادارہ مکیہ کی اس تقریب کا انتساب سابق ایم پی مولانا اسرارالحق قاسمی رحمۃاللہ علیہ کی طرف کرتے ہوئے مولانا الیاس مخلص نے ان کے صاحبزادے مولانا سعود اسرار ایم ایل اے ٹھاکرگنج کو انتسابی ایوارڈ پیش کیا۔ آخر میں مولانا انوار عالم ناظم عمومی دارالعلوم بہادرگنج کو ان کی دینی اصلاحی اور تعلیمی خدمات کے اعتراف میں توصیفی ایوارڈ پیش کیا گیا۔ آخر میں ان ہی کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ مفتی و قاضی شاہ نجم ندوی مظاہری نے اظہار تشکر پیش کیا نیز انہوں نے اور ان کی اہلیہ سمیہ الیاسی نے حافظہ سارہ کو مبارکباد اور نیک خواہشات کے ساتھ بطور انعام اسکول بیگ اور اسٹڈی ٹیبل سے نوازا۔ مولانا الیاس مخلص نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ادارہ کے آغاز سے اب تک کی کارگزاری پیش کی، نیز تمام مہمانوں کی ظہرانہ سے ضیافت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ مولانا اسرارالحق قاسمی کے الفاظ اور دعاؤں کی برکت ہے اس لیے ہم اس جلسے کو ان ہی کے نام کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ اجلاس میں شرکت کرنے والی اہم شخصیات میں مولانا حبیب الرحمن صدر مدرسہ تجوید القرآن، مولانا نورالزماں رحمانی امام و خطیب جامع مسجد بیلوا، مفتی اطہر جاوید قاسمی سابق ضلع پارشد، مولانا فیض الرحمن ندوی مدرسہ اسلامیہ کشن گنج، حافظ امام الدین، قاری عبدالرؤف، قاری منہاج امام مسجد ابوبکر، مولانا خورشید امام موتی باغ مسجد، مفتی نظام الدین امام کچہری جامع مسجد، قاری تبریز امام مسجد اقبال کالونی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔