ممبئی: ہماری آواز/ 31 دسمبر (پریس ریلیز) مکیش انبانی کی ریلائنس جیو نے اپنے گاہکوں کو نئے سال کا شاندا ر تحفہ دیتے ہوئے وعدے کے مطابق یکم جنوری سے انٹر کنیکٹ یوز چارج ( آئی یو سی ) کو ختم کرنے کا جمعرات کو اعلان کیا آئی یو سی کے تحت جیو سروس کے گاہک کو اسے پلان سے ملے منٹ ختم ہوجانے پر گراہک کو دوسرے نیٹ ور ک پر کال کرنے کیلئے ری چارج کروانا پڑتا تھا اور چھ پیسے فی منٹ یا فی کال چارج دینا پڑتا تھا جبکہ جیو کے گاہکوں کو آپس میں ان لمیٹڈ فری کال کی سہولت تھی۔
جیو نے ویر وار کو بیان جاری کر کہا کہ بھارتی ٹیلی مواصلات ریگولیٹری اتھارٹی ( ٹرائی) کی ہدایت کے مطابق ’ بل اور کیپ دور ‘ ملک میں یکم جنوری 2021 سے لاگو ہورہا ہے ۔ اسے دیکھتے ہوئے جیو گاہکوں سے کئے گئے وعدے کے مطابق آئی یو سی چارج ختم ہورہا ہے اور جمعہ یکم جنوری سے جیو گاہک بھی سبھی نیٹ ورک پر گھریلو وائس کال کا فری میں لطف اٹھا سکیں گے۔
جیو نے کہا ہے کہ ستمبر 2019 سے ٹرائی نے جب ’ بل اینڈ کیپ دور ‘ عملدرآمد کی مدت کو بڑھایا تو اس کے پاس آئی یو سی چارج لگانے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں بچا تھا ۔ جیو نے کہا کہ ٹرائی کے اس بندوبست کو لاگو کرنے کے ساتھ ہی وہ اپنے گاہکوں سے کئے گئے وعدے کو فوری اثر سے عمل میں لارہا ہے۔
ٹرائی نے یکم اکتوبر 2017 کو آئی یو سی چارج 14 پیسے سے گھٹاکر 6 پیسے کیا تھا اور اسے یکم جنوری 2020 سے پوری طر ح ختم کرنے کی تجویز تھی لیکن ریگولیٹری اس پر پھر سے کنسلٹیشن پیپر لے آیا تھا جسے دیکھتے ہوئے جیو نے اکتوبر 2019 میں آئی سی یو چارج شروع کیا تھا۔
جیو نے چارج شروع کرتے وقت کہا تھا کہ پچھلے تین سالوں میں وہ آئی یو سی چارج کے طو ر پر 13,500 کروڑ روپے کا بھگتان دوسرے آپریٹروں کو کرچکا ہے ۔ پچھلے تین سالوں سے آئی یو سی چارج کا بوجھ گاہکوں پر نہیں ڈال رہے تھے۔ کمپنی نے کہا تھا کہ چارج 31 دسمبر 2019 کے بعد بھی جاری رہنے کے امکان کو دیکھتے ہوئے مجبوراً اس کا بوجھ گاہکوں پر ڈال رہی ہے۔
ٹیلی مواصلاتی کمپنیوں کو ایک دوسرے کو آئی یو سی چارج کا بھگتان کرنا پڑتا ہے۔ آئی یو سی چارج گراہکوں کے ذریعہ ایک۔ دوسرے نیٹ ورک پر کال کرنے کی وجہ سے دینا پڑتاہے۔ جیسے کہ اگر جیو کے گراہک ایئر ٹیل پر کال کرتا ہے تو جیو کو ایئر ٹیل کو آئی یو سی چارج دینے ہونگے۔ اس کی شرح ٹرائی طے کرتی تھی۔
جیو کے آئی یو سی چارج ختم کرنے سے ملک کے نجی سیکٹر کی سرکردہ کمپنی کے 40 کروڑ سے زیادہ گاہک مستفیض ہونگے۔