کاوشِ فکر: ناصر منیری
ریسرچ سینٹر، خانقاہ منیر شریف، پٹنہ
دل بڑا غم گیں ہوا اور آنکھ بھر آئی حضور
جب کبھی بھی یاد مجھ کو آپ کی آئی حضور
زائروں کے جا رہے ہیں قافلے طیبہ نگر
اب تلک باری مگر میری نہیں آئی حضور
اب تو بلوائیں مدینے میں مجھے آقا مِرے
رو رہا ہے آپ کے غم میں یہ شیدائی حضور
آپ کے روضے کی مٹی میں لگاؤں آنکھ سے
تاکہ بڑھ جائے مِرے آنکھوں کی بینائی حضور
تھام کر ناصرؔ منیری وہ سنہری جالیاں
صدقہِ حسنین مانگے دے دو آقائی حضور