نعت رسول

نعت رسول: نور والا آیا ہے آمنہ کے آنگن میں

کیا حسیں نظارہ ہے آمنہ کے آنگن میں
نور والا آیا ہے آمنہ کے آنگن میں

رخ ہوا نے بدلہ ہے آمنہ کے آنگن میں
ابر نور چھایا ہے آمنہ کے آنگن میں

شادیانے بجتے ہیں ان کی آمد آمد کے
دیکھو کون آیا ہے آمنہ کے آنگن

بھاگ بے سہاروں کے آج کھل گئے دیکھو
آیا ان کا مولا ہے آمنہ کے آنگن میں

خوش بھلا نہ کیونکر ہوں آج سارے دیوانے
آیا ان کا آقا ہے آمنہ کے آنگن میں

آج گلیاں مکے کی نور سے منور ہیں
ایسا نور پھیلا ہے آمنہ کے آنگن میں

آئیں مریم و حوا ساتھ آسیہ بھی ہیں
واہ کیا نظارہ ہے آمنہ کے آنگن میں

عرش تا زمیں دیکھو شادیانے بجتے ہیں
قدسیوں کا میلا ہے آمنہ کے آنگن میں

آو غمزدو! دیکھو رب نے کس کو بھیجا ہے
سب کا جو سہارا ہے آمنہ کے آنگن میں

ظلمتوں کے سایے اب جس سے مٹنے والے ہیں
وہ ہلال چمکا ہے آمنہ کے آنگن میں

جس کی بھینی خوشبو سے دو جہاں معطّر ہیں
ایسا پھول مہکا ہے آمنہ کے آنگن میں

ان کی آج آمد ہے جن کے دم سے اے شاہد
ہر طرف اجالا ہے، آمنہ کے آنگن میں

صبح صادق اے شاہد ہر طرف صدا گونجی
رب کا پیارا آیا ہے آمنہ کے آنگن میں

ازقلم: محمد شاہد رضا رضوی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے