نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی، مہراج گنج
شرح مزمل ہیں طہٰ آپ ہیں
خوب رو حسن سراپا آپ ہیں
بے بسوں کے بس سہارا آپ ہیں
خلق میں بے مثل و یکتا آپ ہیں
جن سے پھیلی ہے ضیا اس دہر میں
بالیقیں وہ نور والا آپ ہیں
ہے زباں پر سب کے چرچا بس یہی
انبیاء میں سب سے اعلی آپ ہیں
جس کے حصے میں ہیں آئے مصطفی
خوش نصیبہ اے حلیمہ آپ ہیں
بے سہاروں کے لئے اب حشر میں
میرے آقا شامیانہ آپ ہیں
کربلا میں گردنیں جن کی کٹی
اس گھرانے کے وہ نانا آپ ہیں
حورو غلماں کہہ رہے ہیں باادب
خوبصورت سب سے آقا آپ ہیں
کہہ گئے ہیں اعلحضرت پہلے ہی
سب سے بالا اور اعلی آپ ہیں
عاشق احمد رضا نوری سدا
پڑھ رہے ہیں جن کا خطبہ آپ ہیں