نظم

شانِ حفاظِ قرآن کریم

ماہ رمضاں دیتا ہے اک تازگی حفاظ کو
سب سے بڑھ کر ملتی ہے اس میں خوشی حفاظ کو

پختگی آ جاتی ہے حفظ کلامِ پاک میں
ملتی ہے قرآں کی تازہ روشنی حفاظ کو

پوچھیے مت ، وہ تراویح و تلاوت کا سُرور
ہر گھڑی ملتی ہے اک لذت نئ حفاظ کو

مسجدوں کی رونقیں پوری نہیں ان کے بغیر
ہم سلامی پیش کرتے ہیں سبھی حفاظ کو

دورۂ قرآن کی تکمیل ہے عیدوں کی عید
جس سے ملتی ہے نئ اک زندگی حفاظ کو

حشر میں تاجِ شفاعت بخشا جائے گا اِنھیں
واہ کیسی شان و شوکت رب نے دی حفاظ کو

پائیں گے تعدادِ آیت کے برابر منزلیں
کردیا قرآں نے ایسا جنّتی حفاظ کو

حفظ اور حُسنِ عمل، دونوں کو رکھیں بر قرار
فضلِ مولیٰ سے فضیلت ہے بڑی حفاظ کو

اِنکےحلقے کا فریدؔی بھی ہے اک ادنیٰ سا فرد
پیش ہے یہ ارمغانِ شاعری حفاظ کو

ازقلم: سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی، بارہ بنکوی، نوری جامع مسجد مدینۃ العرفان مسقط عمان

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے