مبن رشکِ ماہ و اختر، خاکِ حجاز ہو جا
محمود نام والے کا تو ایاز ہو جا
نعلین ان کی سر پہ رکھ کر بہ صد عقیدت
دارائے وقت بن جا، بندہ نواز ہو جا
سرکار کی محبت ایماں کی ہے نشانی
عشقِ نبی میں کامل سوز و گداز ہو جا
عشاقِ مصطفیٰ کی صحبت میں بیٹھ ہر دم
دینِ محمدی کا دانائے راز ہو جا
ہستی کو اپنی عشقِ سرکار میں فنا کر
مہر و وفا کی گویا تصویرِ ناز ہو جا
نعتِ رسولِ اکرم معراج ہے سخن کی
اڑ کر فضائے مدحت میں شاہباز ہو جا
شعر و سخن کے گلشن کی بلبلِ حکایت
توصیفِ مصطفیٰ میں نغمہ طراز ہو جا
احکامِ مصطفیٰ پر کرکے عمل اے ناداں
دنیا و آخرت میں تو سرفراز ہو جا
بزمِ خیال میں تو ان کو بسا نمازی
’’دل سے نماز پڑھ لے محوِ نماز ہو جا‘‘
سردارِ انبیا کے روضے پہ تو پہنچ کر
اشرفؔ رضا سراپا عجز و نیاز ہو جا
محمد اشرفؔ رضا قادری
مدیر اعلیٰ سہ ماہی امین شریعت