موت برحق ہے جس کی حقیقت و سچائی سے کسی کو نہ انکار ہے اور نہ کوئی اسے جھٹلا سکتاہے ہر ذی نفس و ہر فرد بشر کو اک نہ اک دن کُلَُّ نفسٍ ذائقۃُ المَوت کا مصداق و لقمئہ أجل بننا ہے کسی کو بھی اس سے رستگاری نہیں ہے آج وہ اور کل ہماری باری ہے۔
البتہ جانے والوں میں کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں جن کی رحلت سے نہ صرف اپنے خاندان و اہل و عیال کو بلکہ پوری قوم و ملت کو رنج و غم لاحق ہونے کے ساتھ ملت اسلامیہ کا بڑا نقصان بھی ہوتا ہے اور حدیث رسول کی زبانی ان کی موت ایک فرد واحد کی نہیں بلکہ ایک عالَم کی کہلاتی ہے (موت العالِم موت العالَم)
ایسی شخصیتوں میں سے حضرت علامہ و مولانا ریاض احمد حشمتی بھی تھے جن کا وصال باعث رنج و الم اور قوم و ملت کا بڑا نقصان و ناقابل تلافی خسارہ ہے اور اس حادثئہ فاجعہ سے فقیرِنوری کو دِل صدمہ بھی…..
آج ٢٢/جمادی الآخر ١٤٤٢ھجری 26/جنوری 2021 رات تقریباً تین ساڑھے تین کے بیچ ہمارے درمیان سے رخصت ہو گئے اِنِّالِلّہ وإنا الیہ راجعون.
آپ(نوّر اللہ مرقدہ)جماعت اہل سنت کے باوقار و بزرگ عالم دین،مادر وطن کے صوبہ اتر پردیش شہرِکانپورکے قاضئ شرع اور گوں نہ گوں صلاحیتوں کے مالک تھے آپ کی بے لوث محنت و کاوش اور دینی خدمات کا ہی نتیجہ و ثمرہ ہے کہ بابوپوروہ(جائے سکونت)میں ایک بڑا دینی ادارہ بنام جامعۃ الرضویہ مناظرالعلوم قوم و ملت نونہالوں کی خدمات بخوبی انجام دے رہا ہے
علاوہ ازیں آپ کی دینی،تبلیغی،تقریری اور تدریسی خدمات کئی دِہائیوں پر محیط و مشتمل ہیں اس دوران آپ نے دین حق و مسلک اعلیحضرت کی تبلیغ،ترویج و اشاعت اور دفاع حق کیلئے فُرُقِ باطلہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا
آپ منکسرالمزاج،سنیت و شریعت کے پابند تھے
دعا ہے اللہ تعالٰی حضرت والا کو کروٹ کروٹ جنت نصیب و ان کے پسماندگان و لواحقین کو صبر جمیل اور جماعت اہل سنت کو ان کانعم البدل عطا فرمائے آمین بجاہ سید الانبیاء والمرسلین صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم وصحبہ أجمعين….
شریک غم و الم: فقیر محمدخیبرعالم نوری
خادم الطلاب والتدریس دارالعلوم ضیاۓمصطفی کانپور یوپی
٢٢/جمادی الآخر ١٤٤٢ھجری 26/2021 سنہء