عقائد و نظریات نبی کریمﷺ

علم غیب مصطفیٰ کا ثبوت

اور کوئی غیب کیا تم سے نہاں ہو بھلا
جب نہ خدائی چھپا تم پہ کروڑوں درود

اللہ رب العزت کا ارشاد :- عٰلِمُ الغیبِ فَلاَ یُظهِرُ علیٰ غیبِهِ اَحَداً اِلّا مَنِ الرّتضیٰ من رّسولِِ (القرآن الکریم)

ترجمہ : غیب کا جاننے والا کسی کو مسلط نہیں کرتا ، سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے (کنز الایمان)

تفسیر : تو انہیں غیوب پر مسلط کرتا ہے اور اطلاع کامل اور کشف تام عطا فرماتا ہے اور یہ علم غیب ان کے لئے معجزہ ہوتا ہے. اولیاء کو بھی اگر چہ علم غیب پر اطلاع دی جاتی ہے مگر انبیاء کا علم باعتبار کشف و انحلا اولیاء کے علم سے بہت بلند و بالا و ارفع و اعلیٰ ہے اور اولیاء کے علوم انبیاء ہی کے وساطت اور انہیں کے سے ہوتے ہیں_
معتزلہ ایک گمراہ فرقہ ہے وہ اولیاء کے لئے علم غیب کا قائل نہیں اس کا خیال باطل اور احادیث کثیرہ کے خلاف ہے اور اس آیت سے ان کا تمسک صحیح نہیں. بیان مذکورہ بالا میں اس کا اشارہ کر دیا گیا ہے . سید الرسل خاتم الانبیاء محمد مصطفیٰ ﷺ مرتضیٰ رسولوں میں سب سے اعلٰی ہیں اللہ تعالیٰ نے آپ کو تمام اشیاء کے علوم جیسا کہ صحاح کی معتبر احادیث سے ثابت ہے اور یہ آیت حضور کے اور تمام مرتضیٰ رسولوں کے لئے علم غیب ثابت کرتی ہے _ (خزائن العرفان)

رب العالمین ارشاد فرماتا ہے :۔ وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُطْلِعَكُمْ عَلَى الْغَیْبِ وَ لٰـكِنَّ اللّٰهَ یَجْتَبِیْ مِنْ رُّسُلِهٖ مَنْ یَّشَآءُ (القرآن الکریم)
ترجمہ : اور اللہ کی شان یہ نہیں کہ اے عام لوگوں تمہیں غیب کا علم دے دے ہاں اللہ چن لیتا ہے اپنے رسولوں سے جسے چاہے .(کنز الایمان از اعلیٰ حضرت قدس سرہ العزیز)
صاحب تفسیر خزائن العرفان مذکورہ آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں :۔ تو ان برگزیدہ رسولوں کو غیب کا علم دیتا ہے اور سید انبیاء حبیب خدا ﷺ رسولوں میں سب سے افضل اور اعلیٰ ہیں اس آیت سے اور اسکے سوا بکثرت آیات و احادیث سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضور علیہ الصلوۃ والسلام کو غیوب کے علوم عطا فرمائے اور غیوب کے علم آپکا معجزہ ہے _ (خزائن العرفان از صدر الافاضل رحمۃ اللہ علیہ)
تفسیر اشرفی میں اس آیت کی تفسیر کچھ اس طرح ہے :۔ (اور) یاد رکھیں کہ (نہیں ہے اللہ تعالیٰ ) (کہ آگاہی بخشے تم سب کو غیوب پر، لیکن اللہ چن لیتا ہے اپنے رسولوں سے جسے چاہے) _
چنانچہ خدا پر نہ تو یہ لازم ہے کہ ہر ہر رسول کو ہر ہر غیب کا علم دیدے اور نہ ہی یہ لازم ہے کہ جس غیب کا علم کسی رسول کو دے، اسے دوسرے رسول کو بھی عطا فرمائے _ چنانچہ حضرت آدم علیہ السلام کو تمام اسماء اور اسکے مسمیات کا علم عطا فرمایا _ جو حضرت آدم علیہ السلام ہی کے ساتھ مخصوص رہا _ اس سلسلے میں حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت خضر علیہ السلام کے واقعات سے کافی روشنی ملتی ہے _ رہ گئے اللہ کے محبوب ﷺ، تو اللہ تعالیٰ نے انکو ما کان وما یکون، کا علم عطا فرمایا، لوح و قلم کا علم آپکے علم کا بعض رہ گیا _ اولین و آخرین کے علوم کو اگر اکٹھا کردیا جاۓ تو اسکی حیثیت علم رسول عربی کے آگے وہی ہوگی، جو ایک قطرہ آب کی حیثیت سمندر کے آگے ہوتی ہے ، بلکہ اس سے بھی کم _
المختصر اللہ تعالیٰ اپنے رسولوں میں سے جس رسول کو جس غیب کا علم دینا چاہتا ہے اور جب دینا چاہتا ہے ، تو وہ اپنے فضل و کرم سے اسے عطا فرما دیتا ہے بنیادی طور پر اللہ تعالیٰ کے سارے رسول چنے ہوئے اور برگزیدہ ہیں اور سبھی کو بہت سارے غیبوں کا علم دیا گیا ہے ، لیکن ان میں کسی رسول کو کسی خاص غیب کا علم عطا فرمانے کے لئے چن لینا، یہ اللہ تعالیٰ ہی کے ذمہ کرم میں ہے_ رہ گئے اولیاءکرام اور صاحبانِ کشف صحیح، تو انکو بھی غیب کا علم عطا فرمایا گیا ہے مگر انبیاء کرام کے واسطے سےاورانبیاء کرام کو جو عطا فرمایا گیا ہے، وہ بلا واسطہ ہے _
(تو) اے ایمان والو! حقیقی طور پر (مان جاؤاللہ تعالی) (اور اسکے رسولوں کو)، یعنی اللہ و رسول پر اپنے ایمان کو برقرار رکھو،کیوں کہ حقیقی طور پر ماننا یہی ہے (اور) سنو کہ (مان جاؤ) گے، (اور پرہیزگاری کرو) گے، یعنی اپنے ایمان و تقویٰ پر رہوگے، اور اپنے آپ کو منافقت سے بچارکھوگے،(تو تمہارے لئے بڑا اجر ہے )، جس کی حقیقت کو سمجھا نہیں جاسکتا اور اس اجر کی عظمت،تقوی کی عظمت کی وجہ سے ہے، اسلۓ کہ اعلی مقاصد اوربرگزیدگی کی منزلوں کو تقوی و طہارت سے طے کیا جاسکتا ہے
اب اگر خطا منافقین سے ہے، تو معنی یہ ہوگا کہ اے منافقو ¡ دل کے اخلاص کے ساتھ، اللہ تعالیٰ اور اسکے رسولوں کو مان جاؤاب اگر تم سچے دل سے ایمان لائے، اور پرہیزگاری کی،تو تمہارے لئے بڑا اجر ہے(تفسیر اشرفی از علامہ مدنی میاں دوم ظلہ)

پیش کردہ ؛ معراج ابن عبداللہ

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے