معاون فضلِ داور ہو تو شاید نعت کہہ پاؤں
نگاہِ لطفِ سرور ہو تو شاید نعت کہہ پاؤں
محمد مصطفیٰ کے عشق کی پاکیزہ خوشبو سے
مشامِ جاں معطر ہو تو شاید نعت کہہ پاؤں
جنابِ حضرتِ حسّاؔن و جاؔمی و رضاؔ خاں کی
” ثنا خوانی ” جو رہبر ہو تو شاید نعت کہہ پاؤں
تصوّر کے جھروکے میں نبی کے پاک روضے کا
اگر پاکیزہ منظر ہو تو شاید نعت کہہ پاؤں
خدائے قادر و قیّوم کی توفیق کا بادل
جو سر پر سایہ گُستر ہو تو شاید نعت کہہ پاؤں
زباں ہو با وضو ٬ فکر و قلم ہو سجدہ ریزِ در
تپیدہ قلبِ مضطر ہو تو شاید نعت کہہ پاؤں
مہ و انجم کو آئینہ دکھانے کے لیے احمدؔ !!
نبی کا پائے اطہر ہو تو شاید نعت کہہ پاؤں
ازقلم: طفیل احمد مصباحی