اصلاح معاشرہ

وقت کی اہمیت

وقت کیا ہے ؟
وقت اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی عظیم نعمتوں میں سے ایک اہم نعمت ہے۔ وقت کو مختلف انداز میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ کبھی اسے گھنٹوں اور دنوں کے طور پر بیان کیا جاتا ہے، کبھی دن اور رات کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ کبھی صبح و شام کے الفاظ میں پکارا جاتا ہے، کبھی وقت کو ماضی، حال اور مستقبل کی صورت میں تقسیم کیا جاتا ہے، اور کبھی "آج” اور "کل” کے الفاظ سے اسے ظاہر کیا جاتا ہے۔
حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ماننے والوں کو نصیحت کی: "زمانے کو برا نہ کہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اسے پیدا کیا ہے۔”

اس کی امام نووی نے یہ وضاحت کی کہ "زمانے کو برا مت کہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اسے بنایا ہے۔ اگر تم زمانے کو برا کہو گے تو تم اس کے بنانے والے کو بھی برا کہہ رہے ہو۔ اسلام ہمیں بتاتا ہے کہ وقت تیزی سے گزرتا ہے اور کبھی واپس نہیں آتا۔ اسے دوبارہ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ یہ ایک انمول تحفہ ہے جو انسان کے پاس ہے، اور کسی بھی وقت اسے لیا جا سکتا ہے۔ اسلامی قوانین ہمیں وقت کی پابندی کا پیغام دیتے ہیں، جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ وغیرہ۔ دنیا اور آخرت میں کامیاب انسان وہی ہے جو وقت کی پابندی کے ساتھ کام کرتا ہے۔

اللہ تعالیٰ دینے والا بھی ہے اور روکنے والا بھی۔ یاد رکھیں کہ قیامت کے دن ہمیں اپنی زندگی اور اپنے اعمال کا جواب دینا ہوگا۔ جب اللہ ہم سے سوال کرے گا کہ تم نے اپنا وقت کیسے گزارا اور کیا کیا؟ تو قیامت کے دن اللہ کے سامنے کیا جواب دو گے؟ اس لئے وقت کی قدر کرو، اس کا بہترین استعمال کرو اور اسے ضائع کرنے سے بچو۔

صوفیا نے فرمایا:
"وقت تلوار کی طرح ہے، اگر تم نے اسے نہ کاٹا تو یہ تمہیں کاٹ دے گی۔”
اس فرمان سے مراد یہ ہے کہ وقت ایک تیز تلوار کی مانند ہے۔ اگر ہم نے اپنے وقت کو قیمتی کاموں میں استعمال نہ کیا تو یہ ہمیں ضرور نقصان پہنچائے گا اور ہم اپنی زندگی کی کامیابیوں سے محروم رہیں گے اس لئے اگر تم اسے نہ کاٹو تو یہ تمہیں کاٹ دے گا۔ ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ وقت ایک قیمتی موتی کی مانند ہے جو سمندر میں گر گیا اور اب اسے کبھی واپس نہیں پایا جا سکتا۔

(1)حضرت ابودرداء رضی اللہُ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں : یَا اِبْنَ آدَمَ اِنَّمَا اَنْتَ اَیَّامٌ فَکُلَّمَا ذَھَبَ یَوْمٌ ذَھَبَ بَعْضُکَ٠
یعنی اے آدمی !تو ایّام ہی کا مجموعہ ہے ، جب ایک روز گزر جائے تو یوں سمجھ کہ تیری زندگی کا ایک حصّہ بھی گزر گیا۔ [شعیب الایمان]

(2)ایک مرتبہ کسی نے حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃُ اللہِ تعالیٰ علیہ سے عرض کی : امیرُالمؤمنین یہ کام آپ کل کرلیجئے گا تو فرمایا : میں روزانہ کا کام ایک دن میں مشکل سے پورا کرپاتا ہوں ، اگر آج کا کام کل پر چھوڑدوں گا تو پھر دو دن کا کام ایک دن میں کیسے کر سکوں گا؟ [سیرت ابن جوزی]

حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا فرمان ہے:
"اے انسان! تو وقت کے چند دنوں کا مجموعہ ہے، جب ایک دن گزر جاتا ہے تو تیرے وجود کا ایک حصہ بھی ختم ہو جاتا ہے۔”. (صفۃ الصفوۃ: ج: ٢، ص: ٣٧٥)
حضرت حسن بصری کا قول ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ ہر دن ہماری زندگی میں سے کچھ لے کر جا رہا ہے، اس لئے وقت کا ضیاع نہ کریں اور ہر دن کو بامقصد بنائیں۔

امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا :
"ہر لمحہ جو گزر رہا ہے، وہ دراصل زندگی کا حصہ ہے جو کم ہو رہا ہے۔”۔ (احیاء علوم الدین : ج: ٢، ص: ٤٣)
امام غزالی کا یہ قول وقت کی اہمیت پر بہت بڑا درس ہے کہ ہر گزرتا ہوا لمحہ دراصل ہماری زندگی کے وقت کو کم کر رہا ہے، اس لئے ہمیں ہر لمحے کا صحیح استعمال کرنا چاہیے
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ:
"جو وقت ضائع کرتا ہے وہ اپنی جان کو برباد کرتا ہے۔”
حوالہ: (مثنوی معنوی)
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے وقت کو ضائع کرنے کو جان برباد کرنے کے مترادف قرار دیا

شیخ سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا:
"وقت کا ضیاع دراصل زندگی کا ضیاع ہے۔”۔ ( گلستان سعدی ، باب : ٥، ص: ١١٢)
شیخ سعدی کا یہ قول ہمیں یاد دلاتا ہے کہ جو شخص وقت کو ضائع کرتا ہے، وہ اپنی زندگی کو ضائع کر رہا ہے، کیونکہ زندگی وقت ہی کا نام ہے۔
حافظ ملت فرماتے ہیں:
"وقت کا ضیاع سب سے بڑی محرومی ہے۔”

جب گوتم بدھ سے زندگی کی سب سے بڑی غلطی کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا، "زندگی میں ہم سب سے بڑی غلطی یہ کرتے ہیں کہ ہم یہ سوچتے ہیں کہ ہمارے پاس وقت ہے۔”

یقیناً، وقت ہماری زندگی کا سب سے قیمتی چیز ہے۔ ہم کچھ وقت کے لئے کھانے، پینے، کپڑے، فون، پڑھنے، لکھنے یا بولنے کے بغیر رہ سکتے ہیں، لیکن وقت کے بغیر نہیں، کیونکہ یہ ہماری بقا اور ہماری کائنات کا مرکز ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وقت زندگی کا نام ہے، ہمیں اس کا احترام کرنا چاہیئے اور اس کی قدر کو سمجھنا چاہیے۔

جو لوگ اپنے وقت کو ضائع کرتے ہیں وہ بے وقوف ہیں کیونکہ وہ نہ صرف اپنے وقت کو ضائع کرتے ہیں بلکہ اپنی زندگی کے ساتھ مذاق کرتے ہیں اور اپنے مستقبل کو برباد کرتے ہیں۔ ہمیں اپنا وقت فضول کاموں پر ضائع نہیں کرنا چاہیئے، جیسے کہ ویڈیو گیمز، موسیقی، فلمیں یا بے مقصد بات چیت۔ ہم اپنے وقت کو بہترین کتابیں پڑھنے، محتاجوں کی مدد کر نے، محنت کر نے میں لگا سکتے ہیں۔

ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ دنیا میں کئی قسم کی چیزیں اور لوگ ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ تم نے کئی چیزیں کھو دی ہوں، مگر تم انہیں دوبارہ حاصل کر سکتے ہو۔ لیکن، ایک بار وقت گزر گیا تو وہ کبھی واپس نہیں آتا۔ اس لیے جب بھی تم اپنا وقت ضائع کرو، یاد رکھو کہ تم کچھ قیمتی چیز کھو رہے ہو۔ اس لیے اپنے وقت کو اچھی طرح سے منظم کرو۔

جس طرح سورج کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کرتا اور امیر ہو یا غریب کسی سے بھی اپنی روشنی کو روکتا نہیں، اسی طرح وقت بھی کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کرتا۔

ہر انسان کے پاس 24 گھنٹے ہیں، چاہے وہ امیر ہو یا غریب، طاقتور ہو یا ضعیف، جوان ہو یا بوڑھا، صحت مند ہو یا بیمار، بادشاہ ہو یا غلام ، راجا ہو یا پرجہ سب کے لئے یکساں اہمیت کا حامل ہے۔ وقت نہیں رکتا، مگر بہترین نتائج اسی کوحاصل ہوتے ہیں جو اسے عقل مندی سے استعمال کرتا ہے۔

وقت کو خریدا یا بیچا نہیں جا سکتا مگر آزادانہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگرچہ تم اسے رکھ نہیں سکتے، مگر خرچ کر سکتے ہو؛ تاہم، ایک بار کھو جانے کے بعد اسے دوبارہ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

وقت کی اہمیت جاننے کے لئے ان لوگوں سے پوچھو:

(1)ایک سال کی اہمیت جاننے کے لئے اس طالب علم سے پوچھو جو امتحان میں ناکام ہوگیا ہو، (2)ایک مہینے کی اہمیت اس ماں سے پوچھو جس کا بچہ پیدا ہونے سے ایک مہینے قبل ضائع ہو گیا ہو (3)ایک دن کا صحیح قدر ایک مزدور سے پوچھو جو اپنے خاندان کی کفالت کے لئے ہر روز کام کرتا ہے۔ (4)ایک ہفتے کی قیمت اس شخص سے پوچھو جسے معلوم ہو کہ یہ ہفتہ اس کے زندگی کا آخری ہفتہ ہے۔ (5) ایک گھنٹے کی قیمت اس عاشق سے پوچھو جو اپنے معشوقہ کا انتظار کر رہا ہو۔ (6) ایک منٹ کی قدر اس مسافر سے پوچھو جس کی گاڑی چھوٹ گئی ہو۔ (7) ایک سیکنڈ کی اہمیت اس ڈرائیور سے پوچھو جو کسی آکسیڈنٹ میں مر گیا ہو۔

دنیا میں کوئی بھی اتنا امیر نہیں کہ وہ کسی کا وقت خرید سکے اور نہ ہی کوئی اتنا غریب ہے کہ وہ اپنی اگلی فرصت کو تبدیل نہ کر سکے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں، "وقت پیسہ ہے”۔ اسے ضائع نہ کرو۔ مگر میں سمجھتا ہوں کہ یہ بالکل غلط ہے کیونکہ کھوئے ہوئے پیسے کو کئی بار واپس حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ایک بار وقت گزر گیا تو وہ کبھی واپس نہیں آتا، اس کی قدر کرو اور اسے ضائع نہ کرو۔

وقت اور تجربہ ہمارے زندگی کے بہترین اساتذہ ہیں۔ زندگی ہمیں وقت کی قدر سکھاتی ہے۔ اور ہمیں زندگی کی اہمیت وقت سکھاتا ہے۔ لہٰذا، چونکہ تمہاری زندگی محدود ہے، اسے ضائع نہ کرو۔

وہ شخص جو وقت کی قدر کرنا سیکھ لیتا ہے وہ اس دنیا میں کامیاب ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے تمام کام وقت پر مکمل کرتا ہے اور کبھی بھی کسی کام کو ادھورا نہیں چھوڑتا۔ لیکن وہ شخص جو وقت کی قدر نہیں کرتا اور بے مقصد کاموں میں اپنا وقت ضائع کرتا رہتا ہے، اسے اس کا پچھتاوا ہو گا، لیکن اس کا پچھتاوا یا ندامت اسے کوئی فائدہ نہیں دے گی۔

ہمیں وقت کی پابندی کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے کیونکہ دنیا کی ہر چیز اپنے وقت پر عمل کرتی ہے۔ سورج روزانہ اپنے وقت پر طلوع اور غروب ہوتا ہے۔ چاند اپنے مقررہ وقت پر نکلتا ہے۔ اسی طرح سردی، گرمی اور بارش کے موسم ہمیشہ اپنے وقت پر آتے ہیں، اللہ کے ہر عمل اپنے وقت پر مکمل ہوتا ہے۔ اگر ان میں تاخیر ہوتی ہے تو کسانوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا اور دنیا کا نظام بگڑ جائے گا۔
دنیا کا ہر عمل ہمیں وقت کی پابندی سکھاتا ہے۔ اگر تم اپنے لئے یا دوسروں کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہو تو وقت کے پابند ہو جاؤ۔ وقت کی پابندی کے بغیر تم کچھ نہیں کر سکتے۔
یہ اقوال ہمیں سکھاتے ہیں کہ وقت کا ضیاع دراصل زندگی کا ضیاع ہے، اور جو لوگ وقت کی قدر کرتے ہیں، وہ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے وقت کو بامقصد استعمال کریں اور فضولیات سے بچیں تاکہ ہماری زندگی دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کا ذریعہ بن سکے۔

از قلم:- بدرالدجیٰ امجدی تلسی پوری
استاذ:- جامعہ امیر العلوم مینائیہ سرکلر روڈ مینا نگر گونڈہ 271002 یو پی انڈیا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے