لتنقضن عرى الإسلام عروة عروة ، فكلما انتقضت عروة تشبث الناس بالتي تليها، وأولهن نقضا الحكم ، وآخرهن الصلاة ( الحدیث ، رواہ أحمد )
اسلام ( کی زنجیر ) کے کڑے ایک ایک کر کے توڑے جائیں گے ، جب بھی کوئی کڑا ٹوٹے گا تو مسلمان اس سے ملے ہوئے کڑے کو پکڑ لیں گے ، سب سے پہلے جو کڑا توڑا جائےگا وہ حکومت ہے ( یعنی سیاست سے بےدخل کر دیے جائیں گے ) ، اور سب سے آخری کڑا نماز ہے ( یعنی نماز نہیں پڑھنے دیا جائےگا )
اسلام کی سربلندی کا سب سے بڑا ذریعہ حکومت و اقتدار ہے ، اگر یہ مسلمانوں کے پاس ہے تب تو اسلام اور اہلیان اسلام کے لیے ترقی کی راہیں ہموار ہیں ، لیکن اگر یہ نہیں ہے تو پھر مشکلیں مشکلیں مشکلیں اور صرف مشکلیں ہیں ۔
مسلمان اس بات کو جو حضور ﷺ نے ارشاد فرمائی ہے جتنا جلدی سمجھ کر عمل کرنا شروع کردیں بہتر ہے ، ورنہ انجام صاف دکھ رہا ہے کہ آگے کیا کچھ ہونے والا ہے۔ کوئی دن ایسا نہیں جاتا جس دن مسلمانوں کو مارا نہ جاتا ہو ، کسی کو قتل تو کسی کے ہاتھ پیر توڑ دیے جاتے ہیں ، تو کسی کا گھر لوٹ لیا جاتا ہے ، تو کہیں پوری آبادی تباہ کر دی جاتی ہے
ازقلم: محمد شہاب الدین علیمی