ازقلم: محمد تحسین رضا قادری
(خلیفہ حضور شیخ الاسلام علامہ سید محمد مدنی میاں) امام مسجد عزیز فاطمہ سول لائن کانپور
قرآن مقدس اللہ کی آخری کتاب ہدایت ہے
جو آخری نبی مکرم ﷺ
پر نازل ہوئی جسکو اللہ نے لوگوں کی ہدایت و رہنمائی کے لیئے ٢٣/ تیس سال کی مدت میں نازل فرماکر
اللہ تبارک و تعالیٰ خود ارشاد فرما رہا ہے کہ ۔
نحن نزلناالذکر و انا لہ لحٰفظون ۔
یعنی ہم نے قرآن کو نازل فرمایا ہے اور اس کی حفاظت ہم فرمائینگے ۔
جب قرآن کی حفاظت فرمانے کا وعدہ اللہ رب جالعزت نے لیا ہے
سبحان اللہ ایسی اس کی حفاظت ہوئی کہ کوئی شخص اس میں زبر اور زیر کا فرق نہ کرسکا
اس کی حفاظت کا ذریعہ یہ ہوا کہ قرآن کریم صرف کاغذ پر ہی نہ رہا بلکہ مسلمانوں کے سینوں میں محفوظ کیا گیا صحابہ کرام کے زمانہ کی حالت تو ہم سنی سنائی بیان کرسکتے ہیں
لیکن اس زمانے میں تو مشاہدہ ہورہا ہے کہ اگر کسی چھوٹے سے گاؤں
میں بھی کسی مجمع کے سامنے کوئی تلاوت کرنے والا ایک زبر زیر کی غلطی کردے تو ہر چہار طرف سے آوازیں آتی ہیں کہ آپ نے غلط پڑھا اس طرح پڑھو ۔۔
مردود زمانہ وسیم رضوی شیطان غلیظ القلب نے جو ابھی حالیہ بیان کیساتھ ہی ساتھ سپریم کورٹ میں قرآن مقدس ۔ کی چھبیس آیتوں کو ہٹانے سے متعلق رٹ داخل کیا ہے
یہ ناپاک حرکت ایک سازش کے تحت ہے ؟
۔
جو سراسر اللہ کی ذات پر حملہ ہے اور ایسا شخص
چہ جائے کہ وسیم رضوی مردود زمانہ ہو یا کوئی بھی
وہ اسلام خارج ہے
قرآن مقدس کے خلاف بولنا یقینا قہر خداوندی کو دعوت دیناہے اور وہ شخص غداب الٰہی کا انتظار کرے ۔
اللہ کا ارشاد ہے ۔۔ ان بطش ربک لشدید ۔۔
یعنی تیرے رب کی پکڑ بہت سخت ہے
دنیا جانتی اور ایمان رکھتی ہیکہ قرآن اللہ کا کلام ہے اور جو اس کے خلاف بولے گا ۔۔ اعدت للکٰفرین ۔۔
کی بنیاد پر عذاب جہنم کیلیئے وہ اپنے کو تیار رکھے ۔۔
ایسے اندھوں کے لیئے سرکا ر اعلیٰ حضرت ارشاد فرماتے ہیں ۔۔
- تیرے آگے یوں ہیں لچے دبے فصحاء عرب کے بڑے بڑے *
- کہے کوئی منہ میں زبان نہیں نہیں بلکہ جسم میں جان نہیں *
قرآن کل بھی اللہ کی حفاظت میں تھا آج بھی ہے اور
صبح قیامت تک اللہ کی حفاظت میں رہے گا ۔۔
قرآن کے خلاف وہی بولے گا
جو پاگل ہوگا جاہل ہوگا
ایسے پاگلوں کو آگرہ کے جیل میں ہونا چاہیئے ؟
ارشاد باری ہیکہ ۔ ذٰلک الکتٰب لا ریب فیہ ۔۔
وہ بلند رتبہ کتاب کوئی شک کی جگہ نہیں ۔۔
ھدًی للمتٌقین ۔۔
اس میں ہدایت ہے ڈروالوں کو ؟
اب صاف ہوگیا کہ
جو قرآن میں تغیر و تبدل کو تسلیم کریگا
گویا کہ اس کو اللہ وحدہ لاشریک پر ایمان و یقین نہیں ہے
ایسے لوگ جہنمی دوزخی ہیں
اور ایسوں کے لیئے مولانا روم علیہ الرحمتہ فرماتے مثوی شریف میں ۔۔
- تو ز قرآن اے پسر ظاہر مبیں
- دیو آدم را نہ بیند جز کے طیں
- ظاہر قرآں چو شخصے آدمیست
- کہ نقوشش ظاہر و جانش خفی است
یعنی ۔ یہ قرآنی دلائل اور علماء و صوفیاء کی صحبتیں ان پردوں کی پھاڑنے والی قیچیاں ہیں کہ عالم حقیقت بتاکر اور صوفی دکھاکر ان پردوں کو چاک کردیتے ہیں ۔۔
۔۔ اتر حرا سے سوئے قوم آیا ۔۔
اور ایک نسخہ کیمیا ساتھ لایا ۔۔
وماتوفیقی الا باللہ وتوکلت والیہ انیب و صلی اللہ تعالیٰ علیٰ خیر خلقہ و نور عرشہ سیدنا محمد و اٰ لہ و اصحابہ اجمعین ۔ ۔