تحریر: صدام حسین قادری مصباحی دیناج پوری
قرآن کریم کتب سماویہ یعنی چار آسمانی کتابوں توریت، زبور، انجیل اور قرآن میں سے آخری کتاب ہے َ قرآن کتاب اللہ ہے جو آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اللہ تعالیٰ نے بواسطہ فرشتہ اعلیٰ جبریل علیہ السلام تدریجا "23”کی مدت میں نازل فرمایا َ
قرآن مقدس کی کسی آیت، حرف یا حرکت کا انکار تو بعید اس میں شبہ کا تصور بھی محال اس میں شک کا خیال بھی مشکل ہے َ اس میں شکوک و شبہات کے سارے ابواب کو خود اسی قرآن کی دوسری سورۃ سورہ بقرہ کی پہلی آیت نے مقفل کر دیا َ
الم ذلك الكتاب لا ريب فيه َ
وہ بلند رتبہ کتاب (قرآن) کوئی شک کی جگہ نہیں کیونکہ شک اس میں ہوتا ہے جس پر دلیل نہ ہو قرآن پاک ایسی واضح اور قوی دلیلیں رکھتا ہے جو عاقل، متصف کو اس کے کتاب الھی اور حق ہونے کے یقین پر مجبور کرتی ہیں تو یہ کتاب کسی طرح قابل شک نہیں جس طرح اندھے کے انکار سے آفتاب کا وجود مشتبہ نہیں ہوتا ایسے معاند، سیاہ دل شک اور انکار سے یہ کتاب مشکوک نہیں ہو سکتی َ
خلاصہ اور نتیجہ اگر کوئی بد مذ ہب، مرتد، فاسق، ملعون، مردو اور خارج اسلام قرآن کی کسی آیت، حرف، حرکت یا اس سے ثابت ہو نے والے احکام کا منکر ہے تو اس سے قرآن پر ایک ذرہ برابر بھی فرق نہیں پڑتا لیکن ایسے لعنتی، مردود، ملعون پر تفریق کے بہت سے دروازے کھلیں گے مثلاً وہ مرتد، بد مذہب اور خارج اسلام ہوگا، اس کا کوئی بھی عمل قابل قبول نہیں نہ اس پر اجرو ثواب کا مستحق ہے، اس پر مرتد اور خارج اسلام ہونے کا مہر ثبت ہو گا َ لعنتی، مردود، ملعون گردانا جائے گا، اس کی دنیا اور آخرت بد سے بد تر ہو جائے گی َ
یہ قرآن پاک کا اعجاز ہے کہ اس کا تحفظ خالق ارض وسما اللہ عزوجل کے ذمہ کرم پر ہے َ
ایسے میں منکرین، معاندین، مرتدین، ملعونين، مردودین، خارجين اور فاسقین اپنی فکر کریں َ
اللہ تبارک تعالیٰ کی بارگاہ میں میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جب تک ہمیں بقید حیات رکھے متصف بہ ایمان رکھے اور ہمارا خاتمہ ایمان پر فرمائے َ
ہمیں ناموسِ قرآن اور ناموسِ رسالت پر مرنے کی توفیق عطا فرمائے َ
سوال وہ کون سا مسلمان ہے کہ نہ کسی کا قاتل ہے اور نہ مرتد مگر اس کے قتل کا حکم ہے؟
جواب – جو شخص رمضان المبارک میں علانیہ بلا عذر قصداً کھاے اس کے قتل کا حکم ہے اگرچہ وہ کسی کا قاتل اور مرتد نہ ہو جیسا کہ در مختار شامی جلد دوم صفحہ نمبر 110میں ہے َ
بد مذہب کی تعریف – جو اللہ عزوجل اور رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتا ہو یا ضروریات دین میں سے کسی کا انکار کر تا ہو َ
نتیجہ – بد مذہب کا کوئی عمل قابل قبول نہیں قرآن مجید سورہ فرقان آیت نمبر 23 ہ َ
وقدمنا إلى ما عملوا من عمل فجعلنا ه هباء منثورا َ
ترجمہ َ کنزالایمان َ اور جو کچھ انہوں نے کام کیے تھے ہم نے قصد فرما کر باریک باریک غبار کے بکھرے ہوئے ذرے کر دیا کہ روزن کی دھوپ میں نظر آتے ہیں نہ ہاتھ آئے نہ چھویا جائے ان کا سایہ مراد ہے کہ ان کے اعمال جو بد مذہب اور مرتد ہو نے سے پہلے کئے تھے باطل کر دیے گئے ان کا کچھ ثمرہ اور کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اعمال کی مقبولیت کے لیے ایمان شرط ہے اور وہ انہیں میسر نہیں َ