نظم

مکمل کلام بر زمین اقبال

نتیجۂ فکر: فارح مظفرپوری

قوم مسلم کہاں غائب ہے وہ طاقت تیری
کفر پر طاری جو کر دیتی تھی ہیبت تیری

بے خبر! ہوش میں آ خیر منا لے اپنی
کھلنے والی ہے زمانے پہ حقیقت تیری

قوم مسلم تو ابھی ہوش ٹھکانے کر لے
ہر کوئی پھر سے لگانے لگا قیمت تیری

قیصر و کسری کے ایوان ہلانے والے
کیسے مفقود ہوئی اعلیٰ قیادت تیری

مسند پیری پہ بیٹھے ہوئے اے گدی نشین
کیا سلامت ہے وہی راہ طریقت تیری؟

خواب خرگوش میں کیا عمر بتائے گا؟ بتا!
جب کہ دنیا کو پڑی پھر ہے ضرورت تیری

جس کو سن کر بھلی دنیا تیری گرویدہ تھی
کیا ابھی باقی ہے ویسی ہی خطابت تیری؟

بے سہارا کبھی سمجھوں یہ مجھے زیب نہیں
کام آتی ہے ہر اک گام پہ نسبت تیری

کیوں ہوئی جلدی تجھے سوئے عدم جانے کی
ہے ابھی محفلِ ہستی کو ضرورت تیری

دور جانا نہ کہیں چھوڑ کر اس کو فارح
خوب پاکیزہ ہے ہر اک سے شریعت تیری

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے