دور حاضر میں ایک فیشن کی طرح والدین کی نافرمانی اور ان سے نا روا سلوک کا چلن چل پڑا ہے۔ لوگ نہ تو اپنے ماں باپ کی عزت کرتے ہیں اور نہ ہی ان سے بہتر سلوک۔ حالانکہ یہ والدین ہی ہوتے ہیں جو بچپن میں اپنے اولاد کو جان و دل سے پالتے تھے۔ اور آج وہی اولاد اپنے والدین کی خدمت کرنے کے بجائے انھیں تکلیف پہنچانے پر آمادہ ہے۔
آقائے دوعالم سرور مدینہ راحت قلب و سینہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ تمہاری جنت تمہارے ماں کے قدموں کے نیچے ہے اور والدین کا سایہ اولاد کے لیے بہت بڑی نعمت ہے والدین کی دعاؤں سے انسان کونین کی سعادت سے مالا مال ہوتا ہے اور ماں کی نیک دعاؤں کے صدقے مصائب و پریشانی سے آزادی حاصل کرلیتا ہے والدین کی رضا و خوشنودی میں اللہ و رسول کی رضا و خوشنودی پوشیدہ ہے اور بغیر رضائے والدین کے انسان کی کوئی عبادت مقبول بارگاہ خداوندی نہیں ہوسکتی ہے موجودہ دور میں نوجوانوں کا اخلاق و کردار اس قدر خراب ہوتا جارہا ہے جہاں ماں کی قدر و عظمت ختم ہوتی جارہی ہے جو نہایت افسوسناک ہے ہمیں اپنےاخلاق و کردار کو بہتر بنانے اور احکامات الہیہ و شریعت محمدیہ پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
ماں جیسی قیمتی نعمت و دولت اس دنیا میں نہیں مل سکتی ہے دنیا کی تمام آشائس و زیبائش ماں کی ممتا کے بغیر نامکمل ہے ماں کی عظمت ہمارے پیغمبر نے بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اس کی ناک خاک آلود ہو جس نے والدین کو یا ان میں سے کسی ایک کو ضعیفی کے عالم میں پائے اور ان کی خدمت کرکے جنت میں اپنا گھر نہ بنائے اس لیے والدین کی خدمت میں ہرگز سستی و لاپرواہی نہ کی جائے بلکہ ان کی دعائیں حاصل کرکے کونین کی سعادتیں حاصل کی جائیں۔