نظم

یہ عظمتیں یہ رفعتیں یہ شان تم سے ہے

میرے والدین کے نام جن کی دعاوں کو اپنی زندگی کا سائبان بنا کر میں نے زندگی جینے کا شعور سیکھااللہ ہم سب کے والدین کا سایہ ہم پر دراز فرمائے۔ آمین ثم آمین نتیجۂ فکر: محمد شاہ نواز امجدیدھولیہ مہاراشٹرفون نمبر: 9044934341 یہ عظمتیں یہ رفعتیں یہ شان تم سے ہےمیری زندگی کی خوشیاں […]

گوشہ خواتین نظم

آزاد نظم: دشمن تو خوش ہوتا رہا ہے

از قلم: رمشا یاسین (کراچی، پاکستان) دھوپ ہے کہ ڈھلتی نہیں۔آسماں مگرروتا رہا ہے۔موت کے گھاٹ اپنے ہی اترے ہیں۔دشمن تو خوش ہوتا رہا ہے۔معصوم کے سینے پر گولیاں اڑائی ہیں۔دردندوں کو تم نے آزاد کیا ہے۔بے گناہ نے کاٹی ہے ناحق سزا۔گناہ گار کو تم نے رہا کیا ہے۔اپنوں کی جانوں کے دشمن ہو […]

نظم

جمہوریت کی لاش

نتیجۂ فکر: نیاز جے راج پوری علیگؔ، اعظم گڑھ عداوت ، بُغض و نفرت کی جو آندھی رُک نہیں پاتیاُسی آندھی نے خاک و خوں کی منظر دِکھائے ہیںگلی کُوچوں میں بہتا خون ، زخمی لوگ اور لاشیںاُسی آندھی نے یہ سب اور جلتے گھر دِکھائے ہیں کہیں فِرقہ پرستوں نے کِیا ہے قتل لوگوں […]

نظم

اے کسانو دیش کی تم آن وبان وشان ہو

نتیجۂ فکر: صادق طاہر قاسمی ندوی کبیر نگریریاض سعودی عرب اے کسانو دیش کی تم آن وبان وشان ہواے کسانوں دیش کی تم جان ہو پہچان ہو یہ ہری کھیتی، ہرے پودے، ہرے رنگ چمنتم سے ہیں آباد یہ کہسار یہ کوہ ودمنخوں پسینے سے بہت سینچا ہے یہ صحن چمنتم اگر آباد ہو، آباد […]

نظم

نظم: سال نیا ہے، حال وہی ہے

نتیجۂ فکر: سلمان رضا فریدی مصباحی، مسقط عمان دنیا کی ہر چال وہی ہےسال نیا ہے ، حال وہی ہے زخمی دل اور لب پر آہیںروتی ہیں دنیا کی آنکھیںآفت اور جَنجال وہی ہےسال نیا ہے حال وہی ہے شمع جلی ، پروانہ مَچلاکوئ سوز و ساز نہ بدلارُت ہے وہی ، سُر تال وہی […]

نظم

ذکر و فکر: آمدِ سالِ نَو کی خوشی ہر طرف

نتیجۂ فکر: نیاز جے راج پوری، اعظم گڑھ فِکرِ سالِ گُزشتہ کِسی کو نہیں، آمدِ سالِ نَو کی خوشی ہر طرفشور ہے ہر طرف سالِ نَو آ گیا، مچ گئی جیسے اِک دُھوم سی ہر طرف سال گُزرا ہُوا یُوں ہی آیا تھا جب، ایسا ہی شور تھا، ایسا ہی جشن تھاچھوڑ کر جو گیا […]