رونقیں بھی گئیں سب اُجالا گیااور گھروں سے تمہیں پھر نکالا گیااب شریعت بھی محفوظ ہرگز نہیںاب عمامہ تمارا اچھالا گیا مرثیہ قوم کا کب سناتے ہیں ہمخواب غفلت سے تم کو جگاتے ہیں ہماب یہ مردہ دلوں پر اثر کچھ کرےبات حالات کی بس بتاتے ہیں ہمپھر یہ کہہ کے زمانے سے رونا نہیںہاتھ […]