سنگ میلوں نے دامن چھُڑا ہی لیااپنی ہستی کو خود سے ہٹا ہی لیامنزلوں کے مرے سب نشاں کھو گئےسمت و ساحل کا اب تو بتا بھی نہیںمیری منزل کا اب تو نشاں بھی نہیںدل میں منزل کی حسرت ہے زندہ ابھیآرزو منزلوں کی جواں ہے ابھیجو تمنا ہے برسوں سے باقی رہیسنگ میلوں نے […]