نظم

نظم : نفس کا دیوتا

از قلم : شیبا کوثر

یہ جو ہے !
رو پ بدلنے میں ہے ماہر
اکثر جس کو دیکھ کر
آنکھیں ٹھنڈ ی ہوتی تھیں
امید کی کرنیں جاگ اٹھتی تھیں
رات میں اسکو کالا ناگ
دھیرے سے ڈس جاتا ہے
رگ رگ میں بس جاتا ہے
پھیلنے لگتا ہے زہر آہستہ آہستہ
سارے جسم و جان میں
پھر مدہوشی کے عالَم میں
سارے بندھن ٹوٹ گئے
اور موج کی لہریں غرق کر دیتی ہے
کھیتوں اور کھلیا نوں کو
ختم ہو جاتی ہے ساری فصلیں
دور کھڑا کسان
ہاتھوں کو ملتا رہتا ہے
غم میں گھلتا رہتا ہے
پھر آنکھوں سے اس کے
اشکوں کی بارش خوب ہوئی
اگلے موسم تک
صرف دوب ہی دوب ہوئی۔۔۔۔!!

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے