منقبت

منقبت: کرم کی بھیک ہو مجھ کو عطا محبوب سبحانی

نتیجہ فکر : محمد جیش خان نوری امجدی مہراجگنج یوپی

ملا خلدِ بریں کا راستہ محبوبِ سبحانی
تمہارا نقشِ پا جب مل گیا محبوبِ سبحانی

بصد فرط و ادب میں آپ کی محفل سجاتا ہوں
کرم کی بھیک ہو مجھکو عطا محبوب سبحانی

کوٸی بیمار آیا گر ترے دربارِ اقدس میں
اسے تونے عطا کی ہے شفا محبوب سبحانی

مقدر پر وہ اپنے کیوں نہ نازاں ہو زمانے میں
ترا دیدار جس نے بھی کیا  محبوب سبحانی

جسے پینے سے ہوجائے مجھے دیدِ شہِ بطحا
پلا دیجے کوئی ایسی دوا محبوب سبحانی

کیے مردے کو زندہ، ڈوبی کشتی بھی نکالے ہیں
مری بگڑی بنا دیجے ذرا محبوب سبحانی

خدا کے فضل سے سرکار بطحا کی عنایت سے
ہیں واصف آپ کے کل اولیا محبوب سبحانی

خیال و فکرِ نوری کو عطا کردیں توانائی
لکھے یہ آپ کی مدحت سدا محبوب سبحانی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے