مطالبۂ جہیز و مسلم بچیوں کے ارتداد کے سد باب کے لیے آگے آئیں پیران عظام و دانشوران
موتی ہاری (عاقب چشتی)
حکیم مولانا آفتاب عالم کے صاحبزادہ حافظ محمد صدام حسین و صاحبزادی نغمہ خاتون کی شادی خانہ آبادی کے موقع سے کلیان پور میں محفل جشن عید میلاد النبی کا انعقاد کیا گیا محفل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سعید احمد قادری نے کہا کہ نبی پاک کی تشریف آوری ایسے پرفتن دور میں ہوئی جب پوری دنیا کفر و شرک کا گہوارہ بن چکا تھا سینکڑوں معبودان باطل کی پرستش کی جارہی تھی ہر چہار جانب ظلم و ستم کا بازار گرم تھا انسانیت دم توڑ رہی تھی بیٹیاں زندہ دفن کی جارہی تھیں اور ملک ہندوستان میں عورتوں کو اس کے شوہر کی چتا پر زندہ جلاکر ستی ثابت کیا جارہا تھا لیکن رب قدیر کونین کے لیے رحمت بناکر محبوب دوجہاں کو مبعوث فرمایا اور آپ نے رفتہ رفتہ ان مظالم کا سد باب کیا اور بیٹیوں کو زندہ دفن ہونے سے بچایا جبکہ مدرسہ اسلامیہ حیدریہ کے پرنسپل محبوب العلماء مولانا محبوب عالم رضوی نے کہا کہ سرکار مدینہ نے انسانیت کو نئی زندگی عطا فرمائی اور خواتین کی عصمت و عفت کی تحفظ کا نسخۂ کیمیا عطا فرمایا اور فرمایا کہ بیٹیاں خدا کی خاص رحمت ہیں سماج و معاشرہ میں جینے کا حق دیا اور نکاح کو آسان بنانے کا حکم دیا لیکن آج ہمارا معاشرہ تباہی و بربادی کے دہانے پر کھڑا ہے اور مطالبۂ جہیز سماج کے لیے ناسور بنتا جارہا ہے اس لیے جشن ولادت مصطفیٰ منانے والے افراد اس مبارک موقع سے یہ عہد و پیمان کریں کہ نکاح کو آسان بنائینگے اور نہایت سادگی کے ساتھ محفل نکاح منعقد کرینگے اس موقع سے مولانا جمیل اختر قادری, مولانا منظور عالم,مفتی عارف رضا اشرفی,مولانا انیس الرحمن چشتی,مولانا حدیث القادری نے بھی خطاب کیا جبکہ شاعر اسلام جناب شاد مظفرپوری,جناب راحت بشنپوری,زاہد رضا تیغی نے نعت پاک کا حسین گلدستہ پیش کیا اور نظامت کے فرائض علی حسن تیغی نے انجام دیے اس موقع سے عوامی اردو نفاذ کمیٹی کے فعال و متحرک رکن ماسٹر رستم علی,ماسٹر کلیم اللہ,ڈاکٹر نبیل احمد,ماسٹر نثار الحق,مولانا اطہر شمسی,مشتاق عالم,ممتاز عالم,سیف اللہ,صابر رضا,محمد رستم,حافظ صدام حسین سمیت سینکڑوں افراد موجود تھے