ازقلم: ماریہ امان امجدی قادری گونڈوی
دخترِ مصطفی سیدہ فاطمہ
پیکرِ رافعہ سیدہ فاطمہ
ترے نقش قدم پر میں چلتی رہوں
اور پاؤں صلہ سیدہ فاطمہ
آپ ہی سےہے تسکین قلب و جگر
بنتِ شاہ دنیٰ سیدہ فاطمہ
جنکے زہدو ورع کاہے شہرہ بہت
ہاں وہی طاہرہ سیدہ فاطمہ
شکوہ کرتی نہ ہر گام پر ہے وہی
راحتِ مجتبیٰ سیدہ فاطمہ
ہرسو مشہور ہے تیری دادودہش
مجھ کو ہو کچھ عطا سیدہ فاطمہ
ترا لطف وکرم شاملِ حال ہو
اور دے حوصلہ سیدہ فاطمہ
ترے اوصاف سے گونجتا ہے جہاں
جان نورِ خدا سیدہ فاطمہ
آنکھیں ہیں منتظر تیرے دیدار کو
اب تو جلوہ دکھا سیدہ فاطمہ
دیں کی خاطر کیا تونے گھر کو نثار
تیرا دل ہے بڑا سیدہ فاطمہ
قابل رشک ہے ہر کسی کے لیے
آپ کا مرتبہ سیدہ فاطمہ
تو چہیتی ہے مرے نبی کی بہت
تری ہے شاں جدا سیدہ فاطمہ
آپ سے آشنا اہل ایمان ہیں
عزتِ مرتضیٰ سیدہ فاطمہ
جب کسی نے کہا کون غمخوار ہے ؟
دل سے آئی صدا سیدہ فاطمہ
خوف کیوں کر ہو جب آپ کی ذات پر
ہے بھروسہ مرا سیدہ فاطمہ
جان ودل سے ہے قربان یہ ماریہ
آپ ہی پر سدا سیدہ فاطمہ