جہانگیر بادشاہ نے حضرت امام ربانی مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے مسئلہ دریافت کیا کہ حضور اکرم ﷺ ہر مرنے والے کی قبر میں تشریف لاتے ہیں، مگر ایک ہی وقت میں مرنے والوں کی تعداد ہزاروں تک پہنچتی ہوگی، اور حضور ﷺ کی ایک ذات ہے وہ بیک وقت ہر قبر میں کیسے پہنچ جاتے ہیں اس کی وضاحت فرمائیے، یہ سن کر حضرت امام ربانی مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا اے بادشاہ آپ دہلی والوں کو حکم دیں کہ وہ میری دعوت کریں، لیکن شرط یہ ہے کہ دعوت ایک ہی دن ایک ہی وقت میں ہو، بادشاہ کے حکم پر بہت سارے لوگوں نے آپؒ کو دعوت دی اور بادشاہ نے بھی اسی دن اسی وقت کی دعوت دی، جب وہ تاریخ وہ وقت آیا تو امام ربانی مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے بادشاہ کی دعوت کھائی اور رات کو وہیں قیام کیا، فجر کے بعد بادشاہ جہانگیر نے دعوت کرنے والوں تمام لوگوں کو بلایا اور پوچھا کہ رات کو امام ربانی ؒ نے تمہارے پاس دعوت کھائی؟ تو سب لوگوں نے اقرار کیا کہ رات حضرت امام ربانی ؒ میرے گھر تشریف فرما تھے، اور آپؒ نے دعوت کھائی یہ ماجرا دیکھ کر بادشاہ حیران ہوا تو امام ربانی مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا اے بادشاہ میں تو ان کا ادنیٰ امتی ہوں ہر گھر میں بیک وقت پہنچ سکتا ہوں، تو الله تعالیٰ کے حبیب ﷺ ہر قبر میں کیوں نہیں پہنچ سکتے۔(فیوضات مجددیہ صفحہ 11) سید جاوید علی جیلانی
متعلقہ مضامین
آہ، آسام کے مسلمان! ہم شرمندہ ہیں، شرمندہ ہیں، شرمندہ ہیں
مسلمانانِ اہلسنت کرناٹک آسام کے مظلوم مسلمانوں پر ظلم کرنے والی بھارتیہ پولیس کے مظالم کی پُرزور مذمت کرتے ہیں تحریر: قاضی مشتاق احمد رضوی نظامی، کرناٹک- 9916767092 (برائے کرم ملک کے ہر ایک تحریک و تنظیم کے بانیئین جو ناموسِ اسلام و ناموسِ رسالت صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کےدعوےدار ہیں ان سب کو فقیر […]
دکانیں سب بند تھیں اور وہ رکشے والا
از قلم: محمد عارف رضا نعمانی مصباحی ایڈیٹر: پیام برکات، علی گڑھ حامد علی صاحب بازار نکلے کچھ خریداری کرنے کے لیے، مارکیٹ کے لیے رکشا لیا، بیٹھتے ہوئے سوچ رہے تھے کہ ڈرائیور سے پوچھ لوں کہ مارکیٹ کہیں بند تو نہیں آج، چونکہ ان کے یہاں جمعہ کو بندی ہوتی ہے، لیکن نہیں پوچھا، […]
فرقہ واریت ناگزیر ہے
ازقلم: پٹیل عبد الرحمٰن مصباحی، گجرات (انڈیا) فرقہ اور فرقہ واریت کی تفہیم کے لیے لمبی اصطلاحی توجیہ کی بجائے صرف اتنا کہنا کافی ہوگا کہ مذہب کے شفّاف اور رواں دواں چشمے پر جب بھی کوئی اپنی غلیظ فکر کی پلید مٹی سے غیر ضروری بند باندھ کر یا اپنی کج فہمی کی بنجر […]