مذہبی مضامین

محفلِ ختمِ قرآن: بے شمار فضائل و کمالات کی جامع

ازقلم: عبد السبحان مصباحی
نَزیلِ حال:شہر اورئی، اسٹیشن والی مسجد،یو۔پی۔

الحمدللہ!
اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے زندگی میں پندرہویں مرتبہ تراویح میں قرآن سنانے کی سعادت حاصل ہوئی۔
آج ختم قرآن کی بابرکت محفل ہے ۔. شرکت کی درخواست ہے ۔اللہ تعالی قبول فرمائے۔

ختمِ قرآن مجید کی محفل بڑی با برکت،بے شمار فضائل و کمالات کی حامل ہوتی ہے؛ اور ختم قرآن کے بعد دُعا بہت جلد قبول ہوتی ہے؛ بارانِ رحمت کا نزولِ إجلال ہوتا ہے۔
ختمِ قرآن پاک کے وقت بارانِ رحمت کا نزول:
قرآن مجید کے ختمِ شریف کے وقت؛ اللہ تعالیٰ کی رحمت نازل ہوتی ہے اور بندوں کو ڈھانپ لیتی ہے، فرشتوں بندوں کو ہر چہار جانب سے گھیر لیتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ختم قرآن کریم کی محفل پر اپنی خصوصی برکتیں و رحمتیں نازل فرماتا ہے؛ رحمت کے فرشتے نازل ہوتے ہیں۔
وأنَّهُ كانَ يقالُ إذا خُتِمَ القرآنُ نزلتِ الرَّحمةُ عندَ خاتمتِهِ أوقالَ حضرتِ الرَّحمةُ عندَ خاتِمِهِ (نتائج الأفكار لابن حجر العسقلاني ٣‏/١٧٦)
کرامًا کاتبین ختمِ قرآن پر بوسہ دیتے ہیں:
مشہور و معروف محدث و فقیہ حضرت سفیان ثوری نَوَّرَ اللهُ مرقدہ فرماتے ہیں :
جب کوئی شخص قرآن پاک کا ختم شریف کرتا ہے {یعنی مکمّل قرآن مجید پڑھ لیتا ہے} تو کِرَامََا کَاتِبِیْن {عزت دار بندوں کے اعمال لکھنے والے فرشتے} اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان بوسہ دیتے ہیں۔{المجالسۃ، از:إمام دینوری، بحوالہ : الحبائك في أخبار الملائك، از: إمام سيوطي، ص:٢٠٠}
ختمِ قرآن کے موقع پر دعاؤں کی قبولیت:
ختمِ قرآن کے موقع پر دعائیں قبول ہوتی ہیں، اس لیے دعاؤں کا خصوصی اہتمام کرنا چاہیے۔ (المعجم الکبیر، حدیث: 647)
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ” معَ كُلِّ ختمَةٍ، دعوةٌ مستجابَةٌ“ ہر ختم قرآن کے وقت ایک مقبول دعا ہے۔ (الجامع الصغير ٨١٦٤ )
ختمِ قرآن پر اجتماعی دعا:
إمام عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي، (المتوفى: 255 ھ) فرماتے ہیں :
«كانَ أنسٌ إذا ختَمَ القرآنَ جمَعَ ولدَهُ وأهلَ بيتِهِ فدَعا لهُمْ» (سنن الدارمی، شعب الإيمان ٢‏/٨٤٧، مجمع الزوائد ٧‏/١٧٥)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ جب قرآن ختم کرتے تو اپنی اولاد اور گھر والوں کو جمع کرتے ،اور ان کے لیے دعا کرتے۔
آپ رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ بھی منقول ہے کہ جب قرآن کریم ختم کرنے کے قریب ہوتے تو کچھ سورتیں بچا لیتے یہاں تک کہ صبح ہوتی؛ پھر اپنے اہل و عیال کو جمع فرماتے پھر ان کے ساتھ ختم قرآن فرماتے۔” (سنن الدارمی – نتائج الدعاء، از: علامہ عسقلانی)
حضرت مجاہد اور ابن ابی لبابہ رضی اللہ عنہما نے حَکَم بن عتیبہ اور سلمہ بن کُھَیل رضی اللہ عنہما کے پاس قاصد بھیجا اور یہ پیغام دیا کہ ہم ختم قرآن کا ارادہ رکھتے ہیں اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ آپ بھی تشریف لے آئیں- کیونکہ کہا گیا ہے کہ ختم قرآن کے وقت خاص رحمت نازل ہوتی ہے اور دعائیں قبول ہوتی ہیں- اور جب وہ ختم قرآن سے فارغ ہوتے تو متعدد دعائیں مانگتے- ( فضائل القرآن (ص:١٠٧)، وابن أبي شيبة، ٣٠٦٦٣، باختلاف يسير، شعب الإيمان، ٢٠٧٢)
محفلِ دُعائے تکمیلِ قرآن میں فرشتوں کی شرکت:
روایت ہے کہ ختم قرآن کی محفل میں 60/ہزار فرشتے شمولیت کرتے اور رحمت و مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔
” إذا ختمَ العبدُ القرآنَ، صلى عليهِ عندَ ختمِهِ ستونَ ألفَ ملكٍ“
(الجامع الصغير ٥٦٨)
ذرا سوچیے! ختمِ قرآن، تراویح کا ہو، مقام، اللہ کا گھر مسجد ہو، ماہِ رمضان المبارک ہو اور آخری عشرہ ہو جہنم سے خلاصی کا اور شب، شبِ قدر ہو ۔ اجر ہزاروں مہینوں کی عبادت و ریاضت کا إن شاء الله ، تو رب کائنات کی رحمت اور مغفرت کا عالم کیا ہو گا… صلائے عام یارانِ نکتہ داں کے لیے!
حضرتِ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ "ختم قرآن شروعِ رات میں ہو تو فرشتے صبح تک قرآن کریم مکمل کرنے والے کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اگر ختمِ قرآن؛ شروع دن میں ہو تو فرشتے شام تک قرآن کریم مکمل کرنے والے کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں۔” (سنن دارمی)

نبی کریم ﷺ سے ایک شخص نے پوچھا کہ :نیک اعمال میں کون سا عمل سب سے زیادہ فضیلت والا ہے ؟ آپ ﷺنے فرمایا:حالٌّ مرتحلٌ۔ سوال کرنے والے نے پوچھا” حال مرتحل“ کیا ہے ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: وہ شخص جو قرآن کریم کے اولین حصے سے شروع کرے یہاں تک کہ آخر قرآن تک پہنچ جائے تو پھر سے شروع کردے ، جب بھی سفر تلاوت ختم کرے پھر سے چل پڑے۔
قَالَ رَجُلٌ : يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الْعَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ ؟ قَالَ : ” الْحَالُّ الْمُرْتَحِلُ ". قَالَ : وَمَا الْحَالُّ الْمُرْتَحِلُ ؟ قالَ: الَّذي يضرِبُ من أوَّلِ القرآنِ إلى آخرِهِ كلَّما حَلَّ ارتحلَ“(سنن الترمذي، كتاب الْقِرَاءَاتِ، رقم الحدیث: 2948)
رسول اللہﷺ نے فرمایا : "جو شخص قرآن کریم کی افتتاح کی مجلس میں حاضر ہوا گویا وہ لشکر اسلام کی فتوحات کے وقت آیا اور جو شخص ختمِ قرآن کی مجلس میں حاضر ہوا گویا وہ مال غنیمت کی تقسیم کے وقت حاضر ہوا۔” (سنن دارمی شریف)
ثابت ہوا کہ” محفلِ ختمِ قرآن کریم“ بے شمار عظمتوں ، رفعتوں، رحمتوں، وسعتوں، کرامتوں، فضیلتوں، برکتوں ، مغفرتوں کی حامل ہوتی ہے، اس محفلِ خیر و برکت میں اللہ پاک کی رحمت، کرم، عطائیں اور نوازشیں رِم جھم، رم جھم برستی ہیں- ایسی پر نور مجالس و محافل میں شرکت کریں- اپنے لیے، اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے لیے، اپنے خویش و أقارب، احباب کے لیے ، اپنے گاؤں، شہر اور بالخصوص وطن عزیز بھارت، اور قبلۂ أول، فلسطين وكشمير کے مسلمانوں کے لیے تمام عالم اسلام کے لیے خوب دعائیں مانگیں۔
محفلِ تکمیلِ قرآن، بسلسلہ نمازِ تراویح میں شرکت کے لیے جملہ أحباب کو دعوت دی جاتی ہے ۔
تمام احباب تشریف لاکر” تکمیل قرآن مجید بسلسلہ تراویح کے موقع پر عظیم الشان محفل عظمت رمضان و قرآن“ کی برکتوں سے مستفید ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے