قائد ملت حضرت مولانا الحاج محمدحفیظ اللہ اشرفی
بانی دارالعلوم غریب نوازبیدولہ چوراہا،ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یوپی
کی رسم سوم کےموقع پر لکھےگئے تعزیتی اشعار
نتیجۂ فکر: ازہرالقادری
جامعہ اہل سنت امدادالعلوم مٹہنا
کھنڈسری سدھارتھ نگر یوپی انڈیا
ہر طرف سونی فضا ہے قائد ملت چلے
بچہ بچہ غم زدہ ہے قائد ملت چلے
"عزم و ہمت کا ہمالہ اور مجاہد وقت کا”
یہ زمانہ کہہ رہا ہے قائد ملت چلے
جوش وجذبہ ،ولولہ ،بے باکی ، عزم و حوصلہ
بچے بچے کو دیا ہے قائد ملت چلے
مردحق ، باطل شکن ، بزم قیادت کا چراغ
روشنی پھیلا رہا ہے قائد ملت چلے
عمر بھر باطل کے نرغے میں اذان حق دیا
یہ زمانہ جانتا ہے قائد ملت چلے
اشکبارآنکھیں،فسُردہ دل،ہیں چہرےسب اداس
جیسے سب کچھ کھوگیا ہے قائد ملت چلے
ہوگی اب کسکی قیادت؟سبکی نظروں میں ابھی
کوئی بھی جنچتا نہیں ہے قائد ملت چلے
رو رہا ہے خون سے سینچا ہوا دارالعلوم
سوگ وار ایسا ہوا ہے قائد ملت چلے
سامنے اللہ کا وہ خوب صورت گھر ، جناب!
کتنی کوشش سے بنا ہے قائد ملت چلے
دے دیا بیدولہ کو شہرت کا پروانہ مگر
خود اِسی میں چھپ گیا ہے قائد ملت چلے
سوچنا ہوگا ہمیں بارہ ربیع النور کو
ہم نے کس کو کھودیا ہے ! قائد ملت چلے
پیرو مرشد اجمل العلماء کی عظمت کو سلام
ایک عالم کہہ رہا ہے قائد ملت چلے
صبر دے مقصود اکرم کو خدایا صبردے
چہرہ افسردہ ہوا ہے قائد ملت چلے
یا الٰہی قائد ملت کی فرما مغفرت
ہاتھ ہر اک کا اٹھا ہے قائد ملت چلے
سرمگیں آنکھوں میں ازہر جوسنہرا خواب تھا
وہ بہ ظاہر دِکھ رہا ہے قائد ملت چلے