26 جنوری سن 2021ع کو شوشل میڈیا کے ذریعہ یہ جانکاہ خبر موصول ہوئ کہ جماعت اہل سنت کے عظیم پیشوا، حضرت مولانا ریقض احمد حشمتی نوراللہ مرقدہ اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔ "اناللہ وانا الیہ راجعون”
بلاشبہ آپ کی رحلت دنیائے سنیت کے لئے نا قابل تلافی نقصان ہے، پوری جماعت اہل سنت اس خبر سے صدمے میں ہے، ہر طرف سے تعزیتی پیغام کا سلسلہ جاری ہے، شہر کانپور واطراف میں صف ماتم بچھی ہوئ ہے کیونکہ جانے والی شخصیت ایک فرد نہیں بلکہ اپنی ذات میں ایک انجمن تھی، بے شمار خوبیوں کی حامل یہ عظیم ذات اپنی نوعیت کی منفرد شخصیت تھی، دنیا کی زیب وزینت، چمک دمک اور عیش و آرام چھوڑ کر انھوں نے شہر کانپور کو اپنا مسکن بنایا، اور اپنی بے لوث محنت شاقہ اور تبلیغِ دین سے دیکھتے ہی دیکھتے شہر کانپور کو رشک چمن بنا دیا یہ وہ عظیم کارنامہ ہیں جس کے سبب آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا آپ اخلاقی اعتبار سے بھی بہت بلند تھے، حد درجہ شفیق و مہربان اور غریب پرور انسان تھے، اسی لئے سب آپ کی عزت کرتے، آپ جدھر نکلتے لوگ فرش راہ بن جاتے ، علماء و مشائخ سے تو خاص طور پر آپ بے پایاں محبت فرماتے انکے اعزاز واکرام میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے، بہت سے علماء وعوام کی غائبانہ مدد فرماتے تھے۔ کانپور، اناؤ نیز شکلا گنج کے درجن بھر سے زائد علماء و عوام نے اظہار تعزیت پیش کی۔ حضرت مولانا ذکاءاللّٰہ ثنا چشتی منیجر سر شاہی ایجوکیشنل سوسائٹی گنگا گھاٹ شکلاگنج اناؤ نے اظہار تعزیت کرتے ہوۓ کہا کہ قاضئ شہر کانپور نوراللہ مرقدہ علماء کرام کے بڑے قدر داں تھے، ان کا بے حد خیال رکھتے تھے۔ مولانا تحسین رضا قادری جنرل سکریٹری رضا اسلامک مشن گنگا گھاٹ نے کہا کہ آپ کے ارتحال سے یقینا قوم و ملت کا بے حد خسارہ ہوا ہے جو کہ کئی دہائیوں تک پورا نہیں ہو سکتا ہے۔ حافظ و قاری اصغر علی خطیب و امام غوثیہ مسجد گنگا نگر شکلاگنج نے تعزیت پیش کی کہ آپ کا وصال ملت اسلامیہ ہند ہی کے لیے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لیے ایک اعصاب شکن صدمہ اور امت مسلمہ کے لیے اس صدی کا سب سے بڑا علمی خسارہ ہے۔ مولانا مشتاق احمد برکاتی مہتمم دارالعلوم قادریہ برکاتیہ نے کہا کہ ہم اہل سنن کے لیے آپ کی زندگی کھلی ہوئی روشن کتاب کی طرح تھی، آپ کے وصال پر قوم مسلم کو بے حد صدمہ پہنچا۔ حافظ و قاری غلام محمد رضوی خطیب و امام مسجد ایک میناری رحمت نگر نے اظہار تعزیت پیش کی کہ قاضئ شہر کانپور نوراللہ مرقدہ اپنے اسلاف کی سچی تصویر تھے، اپ رحمتہ اللہ علیہ کئی مساجد و مدارس اسلامیہ کی سرپرستی فرمارہے تھے ۔ آپ کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ مولانا عبدالغفور ازہری بڑی مسجد محمد نگر، مولانا مجیب الرحمن اشرفی نورانی مسجد محمد نگر، قاری مصلح الدین چشتی امام شاہی مسجد چمپا پوروا، حافظ محمد اقبال کال برکاتی مدرسہ اصلاح المسلمین راجیو نگر، مولانا افسر رضا بسم اللہ مسجد اکرم پور، حافظ و قاری اظہار احمد اشرفی مسجد رشی نگر، حافظ و قاری مبین فراز مدرس دارالعلوم ضیاء الاسلام گنگا گھاٹ۔ اس کے علاوہ ہندی نیوز سھارا ٹوڈے کانپور شکلاگنج اناؤ کی شاہین صفت جانباز ٹیم طارق بھائی سنپادک، اسلم انصاری سہے سنپادک، کلیم صدیقی بیورو شکلاگنج، احمد بھائی نیوز سھارا ٹوڈے آفس انچارج، شیبو بھائی سنواداتا، نفیس بھائی شکلا گنج اناؤ ان کے علاوہ دگر علماء و عوام نے اظہار تعزیت کی اور دعاۓ مغفرت ؎