غزل

غزل: کس طرح کی یہاں سیاست ہے

اب فقط نام کی محبت ہے
بعض لوگوں کے دل میں نفرت ہے

آپ چاہیں، تو کر بھی سکتے ہیں
یہ محبت بھی ایک عبادت ہے

لوٹ رہا ہے چمن غریبوں کا
کس طرح کی یہاں سیاست ہے

بولتے ہیں تو وہ بھی اردو میں
جنکو اردو زباں سے نفرت ہے

سامنے کچھ ہیں اور بغل میں کچھ
کس قدر دوغلی سیاست ہے

ایک دن تجھکو لے کے ڈوبے گی
یہ جو ظالم تری حکومت ہے

کتنی سختی سے پیش آتا ہے
وقت بھی کتنا بے مروت، ہے

سب سے روشن جدا مری قسمت
اپنی قسمت میں صرف خلوت ہے

افروز روشن کچھوچھوی
کچھوچھہ امبیڈکرنگر اترپردیش

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے