غزل

غزل: میری حالت پہ آہ کون کرے

میرے غم سے نباہ کون کرے
اور خود کو تباہ کون کرے

مر چکا ہے خیال لوگوں کا
میری حالت پہ آہ کون کرے

سب کو خوش دیکھنے کی عادت ہے
میری جانب نگاہ کون کرے

روز آتا ہے خود کشی کا خیال
روز ایسا گناہ کون کرے

ہیں مرے پاس صرف رنج و غم
مجھ کو پانے کی چاہ کون کرے

اتنی محلت کسے کہاں روشن
تری غزلوں پہ واہ کون کرے

~ افروز روشن کچھوچھوی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے