نتیجۂ فکر: شمس الحق علیمی شمسی، مہراج گنج
مومنو کرنا عبادت تم سدا رمضان میں
رب تعالیٰ ہو گا راضی دیکھنا رمضان میں
بخش دے گا باليقیں اس کو خدا رمضان میں
ہوگئی جس کی مقدر سے قضا رمضان میں
رشک کرتے ہیں ملائک دیکھ کر اس کو سدا
جو بھی سحری کے لیے جگتا رہا رمضان میں
جو خطائیں ہو گئیں ہیں جان کر یا بھول کر
کر لو توبہ معاف ہوگی ہر خطا رمضان میں
کیا برا وہ شخص ہے روزوں سے بچنے کے لیے
کھاتا رہتا ہیں ہمیشہ جو دوا رمضان میں
ایک پل میں ہر مصیبت دور ہوگی دیکھنا
رکھ کے روزہ رب کو دکھڑا تو سنا رمضان میں
باغِ جنت بن گیا اس کا ٹھکانہ دو ستو
صدق دل سے جو گناہوں سے بچا رمضان میں
التجا میری یہی ہے خالق کونین سے
روضہء سرکار تو مجھکو دکھا رمضان میں
قبر میں خُلدِ بریں سے آئے گی نوری ہوا
مفلسوں سے لو گے جب شمسی دعا رمضان میں