نظم

نظم: جاں اپنی یوں گنوا گئی اک اور عائشہ

نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی، مہراج گنج یوپی جاں اپنی یوں گنوا گئی اک اور عائشہسب کو ابھی  رلا  گئی اک اور عائشہ سابر متی میں کود کے اپنوں کو چھوڑ کردوزخ  گلے  لگا  گئی  اک  اور عائشہ سہہ سہہ کے ان کے طعنے  شب و روز کیا کرےگھر  کا  دیا  بجھا گئی  […]

گوشہ خواتین نظم

نظم: عورت

نتیجۂ فکر: گل گلشن، ممبئی بہت تنہا تھے آدم تمھارے بناپھر خدا نے تمہیں ان سے پیدا کیا تم ہی سے رونقیں ساری دنیا میں ہےتم ہی سے ہی جہاں یہ مکمل ہوا تم ہی تو ہو خدا کی بڑی نعمتیںتم سے ہی تو سماں خوبصورت ہوا ماں کی صورت میں جنت تمہیں ہی کہابرکتیں […]

نظم

نظم: عصمت کی ردا سر پہ سجا رکھتی ہے عورت

نتیجۂ فکر: اشرف رضا قادریچھتیس گڑھ عصمت کی ردا سر پہ سجا رکھتی ہے عورتملحوظ سدا حکمِ خدا رکھتی ہے عورت بیٹی بھی ہے ، بیوی بھی ہے، ماں بھی ہے ، بہن بھیتنہا کئی کردار چھپا رکھتی ہے عورت غیروں کے لیے رکھتی سدا موم سا لہجہاپنوں کے لیے حرفِ نوا رکھتی ہے عورت […]

گوشہ اطفال گوشہ خواتین نظم

نظم: موبائل اور بچپن

از: ڈاکٹر صالحہ صدیقی (الٰہ آباد) معصوم بچپن میں اے موبائل آنا تراچھین کر لے گیا ان سے سہانا بچپنتو جب سے آیا ہےسنائی نہیں پڑتی بچوں کی آوازیںنہ نانی کی کہانیاں ہیںنہ دادی کی میٹھی لوریاںنہ بچپن کی ہٹھ کھیلیاںنہ وہ شرارتیں نہ وہ کلکاریاںتونے الجھا دیا ویڈیوں گیم میںنہ وہ دھول مٹی میں […]

نظم

نظم: مسجد کو آباد کر

نتیجۂ فکر: شیخ عسکریؔ رضوی بنارسیکرکے گڑھوا جھارکھنڈ جب تُجھے اللہ نے۔۔۔۔۔ دنیا میں پیدا ہے کیاکر لے اس کی بندگی اور شان سے واپس تو جا کامیابی دونوں عالم میں تجھے گر چاہئےاے خدا کے بندے کر آباد مسجد کو سدا آئے جب آذان کی آواز تیرے کان میںبند کر تو اپنا کاروبار اور […]

گوشہ خواتین نظم

نظم: سجدہ

نتیجۂ فکر: رمشا یاسین، کراچی پاکستان میں جھکی تھی دنیا کے آگے،میں رویٔ تھی دنیا کے آگے،امید تھی مجھ کو دنیا سے ہی،یقین تھا مجھ کو دنیا پہ ہی،دنیا نے مجھے ٹھکرادیا،مجھے چلتے چلتے گرا دیا۔ کر کے خود کو خدا سے غافل،کر کے خود کو دنیا کے قابل،آگ کی لپٹوں میں جلتی رہی،میں دنیا […]

گوشہ اطفال نظم

بچوں کا نظم: ماسک اور صفائی

خیال آرائی: ڈاکٹر صالحہ صدیقی (الٰہ آباد،یو۔پی)salehasiddiquin@gmail.com ننھے منے پیارے بچوں !ماسک پہن کر باہر نکلوماسک کو ایسے پہننا تم کہناک بھی اچھے سےڈھکی ہوئی ہوباہر نکل کر پیارے بچوں !ماسک نہیں اتارنا تمکان پر لٹکاکریا پھر جیب میںماسک کو نہ رکھنا تمہاتھ بھی دھو نا صابن سےاور اگر نا صابن ہو توسنی ٹائزر کو […]

نظم

نظم: اے مری قوم!

نتیجۂ فکر: صادق طاہر قاسمی ندوی کبیر نگریمقیم حال: ریاض، سعودی عرب اے مری قوم کے جانثاروں اٹھوعزم و ہمت کے پیکر جوانوں اٹھو قوم کی بیٹیوں کی پکاریں سنودرد سے چیکھتی ان کی آہیں سنوغیرتِ قوم تیری کہاں کھو گیٔاپنے ایمان کی داستانیں سنو اے محمد کے سارے دیوانوں اٹھواے مری قوم کے جانثاروں […]

نظم

نظم: حیا بکتی ہے سڑکوں پر

از: عمیر محمد خانریسرچ سکالر9970306300 حیا بکتی ہےسڑکوں پرحیا لٹتی ہے سڑکوں پروہ بازاروں میں محفل میںجوپھرتی ہےحجاب اندرحیا آخر کہاں پر ہے۔۔۔۔؟!!جو بستی تھی مکینوں میںدریچوں سے جو ڈرتی تھیدرودیوار سے بھی جوسہمتی تھی لرزتی تھیحیا آخر کہاں پر ہے…سفر میں ہوں یا گلشن میںاکیلی جونہ چلتی تھیجو سہمی سہمی رہتی تھینہ اونچا کہتی […]

نظم

نظم: مومن نہیں مناتے گناہ و بدی کی یاد

14 فروری ویلنٹائن ڈے، بے حیائی اور بیہودگی کا دن نتیجۂ فکر: سلمان رضا فریدی مصباحی، مسقط عمان مومن نہیں مناتے‛گناہ و بدی کی یادایمان والے کرتے ہیں پاکیزگی کی یاد اظہارِ عشق کر چکے‛ اپنے نبی سے جوکرتے نہیں وہ عشق میں آوارگی کی یاد "تہذیبِ نو”، ہےجسم و نظر کی برہنگیجو بـے حیا […]