دلِ مشتاق کی خواہش ہوئی ، ہو خامہ فرسائیحریمِ فکر نے بھی ساتھ میرے کی طرفداری سو میں نے فکر کو سرکار اقدس کی طرف موڑاانہیں کی بات سے ہوگی فروتر پہ ضیاباری تبسم ریزیِ جانِ جہاں سے ہے بہارِ گُلمیرے آقا کے صدقے ہے چمن کی جاں میں بیداری شفیعِ روزِ محشر جب وہاں […]











