تحریر: اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی گزشتہ دنوں وطن عزیز کے ریاست اتر پردیش میں ایک بہت ہی دل دہلادینے والا واقعہ پیش آیا جس کی مثال آزاد بھارت کی تاریخ میں ابھی تک کہیں دیکھی نہیں گئی۔ دن دھاڑے حکومت وقت نے قانون اور انصاف کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے سماجی طور پر ایک متحرک […]
Tag: اسانغنی مشتاق رفیقی
غزل: کیا ہوئیں باشا
اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی تمھارے سر کی تُرکی ٹوپیاں وہ کیا ہوئیں باشابڑے رُومال، اُجلی لُنگیاں وہ کیا ہوئیں باشاچبوترے جو کبھی پہچان تھے اچھے مکانوں کےبڑے لوگوں کی اُجلی داڑھیاں وہ کیا ہوئیں باشاوہ اُجلی چادریں اور کالے بُرقعے سیدھے سادے سےاور اُن میں سمٹی سمٹی بیبیاں وہ کیا ہوئیں باشابڑوں سے بات […]