متفرقات

نعت : عشق احمد کا نشہ ہے بے مثال

رشحات قلم : عبدالمبین حاتم فیضی

مصدر نور و ضیا ہے بے مثال
یعنی روئے مصطفیٰ ہے بے مثال

دیکھ کر اس کو سنورتی ہے حیات
خلق شہ کا آئنہ ہے بے مثال

پی لے اور بے خود ہو ! ان کے عشق کا
ساغر دو آتشہ ہے بے مثال

چین دیتا ہے دل غمگین کو
لطف نعت مصطفیٰ ہے بے مثال

بیخودی میں بھی خودی جاتی نہیں
عشق احمد کا نشہ ہے بے مثال

یارسول اللہ کرم کی ہو نظر
یعنی میرا مدعا ہے بے مثال

آپ کے صدقے لقب ہم کو حضور
خیر امت کا ملا ہے بے مثال

مشکلیں سب دور میری ہوگئیں
یعنی ان کا تذکرہ ہے بے مثال

"خُلْقُہٗ قرآن” ہے اس پر گواہ
"جان رحمت کی ادا ہے بے مثال”

حاتمانِ وقت ہیں کاسہ بکف
آپ کی طرزِ سخا ہے بے مثال

سب صنائع اس کے آگے ہیچ ہیں
صنعت حمد و ثنا ہے بے مثال

ذکر سرکار مدینہ حاتما !!
مضطرب دل کی دوا ہے بے مثال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے