منقبت

منقبت در شان یار غار مصطفیٰ

آفتاب رضا قمری گریڈیہ جھارکھنڈ

وہ ذلیل و خوار ہے اےیار غار مصطفی
جو ترا غدار ہے اے یار غار مصطفی

عشق میں رکھا ہے تم نے پاؤں کو اس غار میں
جس کے اندر مار ہے اے یار غار مصطفی

دوش پر تم نے اٹھائے مصطفی کو اس لیے
ہم کو تم سے پیار ہےاے یار غار مصطفی

آپ سے سچی محبت اہلسنت ہی کرے
نجدی تو مکار ہے اے یار غار مصطفی

بچہ بچہ کہہ رہا ہے اہل سنت کا’ مرا
دل ترا دربار ہے اے یار غار مصطفی

ناتواں کو جو کھلائے بیٹھ کے خود روٹیاں
تو وہی سردار ہے اے یار غار مصطفی

در پہ قمری آنا چاہے آپ کے پر بیچ میں
مفلسی دیوار ہے اے یار غار مصطفی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے