خیال آرائی: اسانغنی مشتاق رفیقیؔ درد اک سینے میں ہم سب سے جدا رکھتے ہیںہم سے مت پوچھ کہ اس درد میں کیا رکھتے ہیںچند آنسو کے گُہر ، چند لہو کے نیلماپنے کشکول میں آ دیکھ کیا رکھتے ہیںاے خدا تھام کے رکھ اپنی زمیں کے پائےدشت میں تیرے قدم آبلہ پا رکھتے ہیںیوں […]