جو ذکر سید کونین کی محفل سے آئے ہیں
وہ رافت کے سمندر کے لب ساحل سے آئے ہیں
حضور اپنا رخ زیبا دکھا دو ، کیف مل جائے
تمھاری بارگہ میں ہم بڑی مشکل سے آئے ہیں
ہمیں رستہ دکھا دو منزل حسان کا آقا
تمھاری نعت کی ہم پہلی ہی منزل سے آئے ہیں
عصائے نعرہ ء تکبیر سے ان کو کچل ڈالو
عجب ہیں سانپ زہریلے جو باطل بل سے آئے ہیں
نبی کے واقعے قرآن و سنّت سے ہیں وابسطہ
نہ سمجھیں آپ یہ قصے کسی ناول سے آئے ہیں
ہماری زیست میں جو راحت و آرام کے ہیں نور
وہ بحر رحمت شہ کے لب ساحل سے آئے ہیں
چھپالے گا انھیں دست شفاعت میرے آقا کا
اگرچہ بل گناہوں کے مری فائل سے آئے ہیں
حقیقی عشق اور تبلیغ سیرت کے حوالے سے
طریقے مجھ میں حضرت مرشد کامل سے آئے ہیں
طریق عشق محبوبی میں وہ کامل نظر آئے
جو بزم الفت احمد میں” عینی” دل سے آئے ہیں
۔۔۔۔
ازقلم: سید خادم رسول عینی