غزل

غزل: درد اک سینے میں ہم سب سے جدا رکھتے ہیں

خیال آرائی: اسانغنی مشتاق رفیقیؔ درد اک سینے میں ہم سب سے جدا رکھتے ہیںہم سے مت پوچھ کہ اس درد میں کیا رکھتے ہیںچند آنسو کے گُہر ، چند لہو کے نیلماپنے کشکول میں آ دیکھ کیا رکھتے ہیںاے خدا تھام کے رکھ اپنی زمیں کے پائےدشت میں تیرے قدم آبلہ پا رکھتے ہیںیوں […]

سیر و تفریح

شہر وانم باڑی، برسات، سیلاب اور دریائے پالار کی طغیانی

ازقلم: اسانغنی مشتاق رفیقیؔ،وانم باڑی برسات خدا کی بڑی نعمتوں میں ایک نعمت ہے۔ اس کا نہ ہونا جہاں مصیبتوں کے انبار لگا دیتا ہے وہیں اس کا حد سے زیادہ برسنا بھی سخت مشکلات پیدا کردیتا ہے۔ ٹمل ناڈو میں ایک طویل عرصے تک خشک سالی کا دور دورا رہنے کے بعد ادھر کچھ […]

غزل

غزل: تری زلفوں کے علاوہ کوئی زنجیر ہے کیا

خیال آرائی: اسانغنی مشتاق رفیقیؔ تری زلفوں کے علاوہ کوئی زنجیر ہے کیاتیری تقدیر سے بہتر، کوئی تقدیر ہے کیایہ مرا وہم ہے یا تیری حقیقت ہے یہیآئینہ تیری ہی ایک دوسری تصویر ہے کیالوگ پتھر کے عمارات پہ حیران ہیں کیوںتیرے پیکر سے بھی نادر کوئی تعمیر ہے کیاذکروہ کیا کہ ترا نام نہ […]

غزل

غزل: وہ پیٹھ پیچھے مجھے اک کمینہ کہتا ہے

ازقلم: اسانغنی مشتاق رفیقیؔوانم باڑی، تمل ناڈو جو روبرو مجھے عمدہ نگینہ کہتا ہےوہ پیٹھ پیچھے مجھے اک کمینہ کہتا ہےمرے پسینےکوپانی بھی وہ نہیں کہتابہاؤں خون تو اُس کو پسینہ کہتا ہےزباں کی لاج ہے، جس کو دبا کے رکھنے میںوہ اُس کو شان سےپھیلا کے سینہ کہتا ہےسُنا ہےلاشوں پہ سجتے ہیں تختِ […]

اصلاح معاشرہ

نفسی نفسی کا واویلا یا انصاف اور انسانیت کی پاسداری

تحریر: اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی غنیم بہت مضبوط ہوتا جارہا ہے۔ اس کی ہر چال میں بلا کی عیاری، ہر پیش قدمی منصوبہ بند اور ہر وار شدید تر اور جیت کے نشہ سے سرشار ہے۔ اس کی ہر حکمت عملی کامیابی سے ہمکنار ہو رہی ہے۔ ایسا اس لئے ہے کہ اس کی […]

غزل

غزل: یہاں جو سوچ ہی کچھ طالبانی رکھتے ہیں

اسانغنی مشتاق رفیقیؔوانم باڑی، تمل ناڈو یہاں جو سوچ ہی کچھ طالبانی رکھتے ہیںوہ اپنی نسلوں سے کب خوش گمانی رکھتے ہیںاُنہیں تو صاف بھی گدلا دکھائی دیتا ہےجو اپنی آنکھوں میں نفرت کا پانی رکھتے ہیںزمیں پہ جینے کا اُن کو ہنر نہیں آتاہے ناز جن کو ہنر آسمانی رکھتے ہیںکبھی دلیل سے ہوتے […]

طنزومزاح

تلخ و ترش

ازقلم: اسانغنی مشتاق رفیقیوانم باڑی، تمل ناڈو ۞تریپورہ میں مسلم بھائیوں پر ظلم ہو رہا ہے،تشدد کرنے والے ہندو نہیں ڈھونگی ہیں۔۔۔ کانگریس رہنما راہل گاندھیاتنا کافی نہیں ہے راہل جی! جب تک آپ اور آپ کی پارٹی اقلیتوں اور ہندوتو۱کے سلسلے میں ایک واضح موقف اختیار نہیں کرے گی، ایسی خالی بیان بازی سے […]

غزل

غزل: کیا یہ شہر نفاق ہے یارو

خیال آرائی: سانغنی مشتاق رفیقیؔ چار سو افتراق ہے یاروکیا یہ شہرِ نفاق ہے یارو لوگ رہتے ہیں بد گماں، پھر بھیدیکھنے میں وفاق ہے یارو زندگی کا عذاب سہتے ہیںموت کا اشتیاق ہے یارو مجھ سے ملنے وہ ان کا آ جا نااک حسیں اتفاق ہے یارو عمر جتنی ہے کھیل ہے اُتنازندگی اک […]

متفرقات

غزل: ضرور نکلے گا مشرق سے پھر نیا سورج

خیال آرائی: اسانغنی مشتاق رفیقیؔ مجھے یقین دلاتا ہے ڈوبتا سورجضرور نکلے گا مشرق سے پھر نیا سورج یہ ساری برف پگھل جائےگی تعصب کیکچھ ایسی دھوپ لئے آئے گا مرا سورج اندھیرے والو! نہیں خیر اب اندھیروں کیزمیں اُجالنے نکلے گا دیکھنا سورج تم ہی کو بڑھ کے اُجالے تراشنے ہوں گےکبھی کسی کے […]

مذہبی مضامین

آلام اور مصیبتوں کا انبوہ: کیا یہ آزمائش ہے؟

تحریر: اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی رنج و غم، دکھ درد، تکلیف اور پریشانی کا انسانی زندگی کے ساتھ بہت گہرا رشتہ ہے اور یہ رشتہ انسان کی آخری سانسوں تک اس سے جڑا رہتا ہے۔ بقول غالبؔقید حیات و بندِ غم،اصل میں دونوں ایک ہیںموت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوںانسان چاہے […]