غزل

غزل: میرا دامن چاک کر ڈالا رفو کے نام پر

رات کی تاریکیوں میں روشنی کے نام پرایک دیا میں نے جلا کر رکھ دیا ہے بام پر میرے اپنوں نے مجھے کچھ اس طرح رسوا کیامیرا دامن چاک کر ڈالا رفو کے نام پر ایک دوجے سے لپٹ کر رو رہے تھے والدینلاڈلے پردیش کو جب بھی گئے تھے کام پر کیا بتاوں آپکو […]

غزل

غزل: میں روز غم کے سمندر کو پار کرتا ہوں

اے جان جاں میں فقط تجھ سے پیار کرتا ہوںتمہارے واسطے سب کچھ نثار کرتا ہوں مجھے پتا ہے دغا ہے تمہاری فطرت میںمگر میں پھر بھی ترا اعتبار کرتا ہوں تیرے نصیب کی خوشیاں تجھے مبارک ہومیں روز غم کے سمندر کو پار کرتا ہوں اسی سبب سے ترا ظرف دیکھنے کے لئےکبھی کبھی […]

غزل

غزل: قسم خدا کی تجھے بے نقاب کرنا ہے

حقیقتوں کو تری پھر سے خواب کرنا ہےقسم خدا کی تجھے بے نقاب کرنا ہے مری نگاہ سے ہر گز تو بچ نہیں سکتی۔اے زندگی ابھی تجھ سے حساب کرنا ہے تری پناہ میں کس طرح میں ہوا بربادملا جو وقت تو اس پر خطاب کرنا ہے وہ مجھ سے رشک کرے بس یہی نہیں […]

غزل

غزل: شہر والوں کو فن سے کیا مطلب

میرے افکار و فن سے کیا مطلبانکو شعر و سخن سے کیا مطلب روز لوٹتی ہے آبرو گل کیباغباں کو چمن سے کیا مطلب ہم قلندر مزاج لوگوں کوبعض لوگوں کے دھن سے کیا مطلب تیرے پہلو میں دل نہیں شایدتجھ کو دل کی چبھن سے کیا مطلب بول بالا ہے چاپلوسوں کاشہر والوں کو […]

غزل

غزل: مجھ کو غم حیات نے سونے نہیں دیا

دامن کو آنسوؤں سے بھگونے نہیں دیاخود کو کسی بھی حال میں رونے نہیں دیا چین و سکون چھین لیا میرا اس طرحمجھ کو غم حیات نے سونے نہیں دیا وابستگی ہی ایسی رہی تیری ذات سےاپنے سوا کسی کا بھی ہونے نہیں دیا اب کیا کہوں کہ گردش حالات نے مریآنکھوں کو کوئی خواب […]

غزل

غزل: اپنے بارے میں خوش گماں تُو ہے

صورتِ سایۂ اماں تُو ہےاےزمیں زاد آسماں تُو ہے روشنی ساری تیری مجھ سے ہےمیں نہیں ساتھ تو دھواں تُو ہے اچھی لگتی ہے بس تری یہ باتاپنے بارے میں خوش گماں تُو ہے منتظر ہے تری مری دہلیزاک کہانی ہے داستاں تُو ہے سانس کی طرح خون کی صورتمیری شریانوں میں رواں تُو ہے […]

غزل

غزل: مری حیات کو روشن مرے خدا رکھنا

لبوں پہ شکر خدا دل میں آسرا رکھنانصیب بدلے گا اک روز حوصلہ رکھنا اگر ملو گے تو کھو جائے گا تمہارا وجودامیر شہر سے بہتر ہے فاصلہ ركھنا بہت ملیں گے مسلماں کے بھیس میں کافرسو ایسے شخص سے ایمان کو بچا رکھنا جو چاہتے ہو کہ خود میں نکھار پیدا ہوتو اپنے شہر […]

زبان و ادب غزل نظم

ایک تھی اردو، ایک تھی انگلش

ایک تھی اردو، ایک تھی انگلشدونوں میں رہتی تھی رنجِش انگلش گوری ہٹّی کٹّیاردو دُبلی پتلی پٹّی انگلش کے ہونٹوں پر گالیاردو گاتی تھی قوّالی دونوں کے انداز الگ تھےسوز الگ تھے، ساز الگ تھے انگلش اِک مضبوط زباں تھیاردو بھی مخلوط زباں تھی سارےجہاں کےرنگ تھےاس میںسَت رنگی آہنگ تھے اس میں انگلش کے […]

غزل

چارہ گر

میں نے دیکھا ہے تجھ کو ا کثر یو ںخوبصورت سی تیر ی آ نکھو ں میںسرمئی شا م کی ا د ا سی ہےر خ پہ گر دِ ملا ل کی صو ر تا ک پر یشا ں خیا ل کی صو ر تجا نے کس نا م کی ا د ا سی ہےکو […]

غزل

غزل: پردہ یہ ہٹا لو تم اور زخمِ جگر دیکھو

بجلی یوں نگاہوں سے گرنے کا اثر دیکھوتصویر مرے دل کی یا چاک جگر دیکھو بوسیدہ کفن میرا لپٹا ہے جگر سے ابپردہ یہ ہٹا لو تم اور زخمِ جگر دیکھو بے تابیوں نے جینا دشوار بہت کر دیبجھتا سا دیا ہوں میں بس ایک نظر دیکھو بے خوف تو کرتے ہو دیدار جہاں کا […]