متفرقات

غزل: صیہونی بلا

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی وہی معبود برحق پر فداہےنظرمیں جس کے شاہ کربلا ہے سعودیت یہودیت ہے یکساںحکومت دونوں صیہونی بلا ہے ہے جس کی فوج میں ہمت نہ جراتوہی بزدل سپر پاور بنا ہے ہوا افغان اس کے شر سے نالاںوہ جوتا کھاکے بھی شاداں ہوا ہے ہمارا ملک ھندوساں ہے یاروکہ منھ میں […]

نظم

صداے حق: توحید کےنغمات سنانے کے لیے آ

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی توحید کےنغمات سنانے کے لیے آمجدھارمیں کشتی ھے ترانے کے لیے آ اصحاب نبی تارےھیں تم انکی ضیاء سےتاریکیوں میں رہ کوبنانے کے لیے آ جب آل نبی کشتی ھیں تم انکے سہارےطوفان سے ملت کوبچانے کے لیے آ مشکل کشاہیں تیرے لئے حیدر کرارایمان کی شمشیر اٹھانے کے لیے آ […]

منقبت

منقبت: ہیں شہنشاہ زماں قطب دکن

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی قادریت جان جاں قطب دکنرہ روےراہ جناں قطب دکن بادشاہوں کے ھیں آقابالیقیںہیں شہنشاہ زماں قطب دکن پیرہاشم مرشدوں کے رہنماہیں وہ پیرمرشداں قطب دکن دولت اسلام اسکومل گئیجس پہ نظر ضوفشاں قطب دکن شاہ عادل کی مصیب ٹل گئیجب ہوئے ہیں مہرباں قطب دکن خاک درناطق کوقسمت سے ملیدستگیر بے […]

غزل

غزل: اپنی تدبیر میں بدفال ہوا ہے تھوتھو

خیال آرائی: ناطق مصباحی چمچہ گیری سے تو خوشحال ہوا ہے تھوتھوملک وملت کا تو چنڈال ہوا ہے تھوتھو ملک دشمن کی رضاتیری رضا ہوتی ہےاپنی تدبیر میں بدفال ہوا ہے تھوتھو تو نے آیات کی توہین سے مرتد جو ہواماں کی عزت کو تو پامال کیا ہے تھوتھو دیس دشمن انھیں آیات سے لرزاں […]

نظم

قرآن کی برکتیں

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی علم کا چرچا ہوا قرآن جب نازل ہواجہل خود رسوا ہوا قرآن جب نازل ہوا میرے آقا کی حیات جاوداں تفسیر ہےحق ہواجلوہ نما قرآن جب نازل ہوا دین حق کے دشمنوں کی ٹولیاں مایوس تھیںٹوٹتے باطل خدا قرآن جب نازل ہوا دشمنان حق کے حربوں میں تھا ابلیس لعینروسیہ وہ […]

متفرقات

نعت رسول:گلاب و نسترن میں احمد مختار کی خوشبو

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی گلاب ونسترن میں احمد مختار کی خوشبوھےباغ خلدمیں بھی سیدابرارکی خوشبو عقیدت سے محبت سے درودپاک پڑھتاھوںمدینہ سے ہمیں آتی ھے زلف یار کی خوشبو ہوئ بطحاسےجب محبوبِ رب کی جلوہ فرمائیہوئ محسوس ہرجانب درودیوار کی خوشبو یقیناً انبیاء یک ساتھ اقصیٰ میں تھے جلوہ گروہاں بھی منفرد تھی سیدابرارکی خوشبو […]

نظم

نظم: ملک دشمن کی رنگینیاں

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی ملک دشمن کی رنگینیاں بےمثالاسکی ہمت وبےباکیاں بےمثال خودفریبی کے جنگل میں چلتا رہاخودحماقت کے چنگل میں پھنستارہا اچھے شعبوں کو نیلام اس نے کیاقائدوں کو بھی بدنام اس نے کیا سارےشعبوں کومقروض کرتارہاقرض خوروں کومفرورکرتارہا وہ تو انجان ھےوہ تو نادان ھےغورسےدیکھئےوہ تو بےجان ھے ملک دشمن کی سب سازشیں […]

غزل

غزل: محقق کا موبائل ہی ہے رہبر

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی لباس خضرمیں لگتا ہے خوشترصلح کلی منافق سے ہے بدتر اسی کے نام کا سکہ ھےجاریفریب ودجل میں جسکا ہے بستر سیہ روکاناکھوٹاکی ہےقسمتدیارحسن میں سب سے ہےبہتر مطالعہ کی نہیں فرصت ہے اسکومحقق کا موبائل ہی ہے رہبر فریب ودجل میں یکتا ہواھےوہی تو آج اکثر کاہے لیڈر پڑھالکھانہ سمجھا […]

غزل

غزل: اس کی محفل میں وہ گمنام ہوا

خیال آرائی: ناطق مصباحی اپنی کاوش میں وہ ناکام ہوااپنے کرتوت سے بدنام ہوا جس نے سینچا ہے خون سے گلشناس کی محفل میں وہ گمنام ہوا جو تباہی کاسبب نہ سمجھےاسکی نظروں میں وہ خوشنام ہوا آج اسکے بھی ہوگئے نالاںدیکھ صیاد زیر دام ہوا اچھے شعبوں سے خوشنوائی تھیمنفعت بخش ہی نیلام ہوا […]

منقبت

منقبت:نظام الدین محبوبِ الٰہی

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی تمہیں ہوعلم وفن میں سب پہ حاوی نظام الدین محبوبِ الٰہیتمہارے نام کا سکہ ھےجاری نظام الدین محبوبِ الٰہی بلاشبہ ولی ابن ولی ھوفریدگنج کے تم جانشیں ھوتمہارے درکےھیں سلطان بھیکھاری نظام الدین محبوبِ الٰہی تمہاراعشق رب دوجہاں سے کروں کیسے بیاں اپنی زباں سےتمہاری شان ولیوں میں نرالی نظام الدین […]