فرانس کے بعد اب اسپین نے بھی نیتن یاہو کو جھٹکا زور کا جھٹکا دھیرے سے دے دیا ہے۔ اسپین نے غزہ میں ہونے والے قتل عام کے خلاف احتجاجاً اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کا معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔ ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ جب تک جنگ نہیں رکتی ہم اسرائیل کو کوئی ہتھیار فراہم نہیں کریں گے اور نا ہی ہم اسرائیلی مال بردار جہازوں کو اپنی بندرگاہوں میں لنگر انداز ہونے دیں گے۔
نتین یاہو کی مشکلات لگاتار بڑھ رہی ہیں عوامی دباؤ اس قدر ہے کہ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ ہمارا اصل دشمن ایران ، حزب اللہ، حماس نہیں ہے۔ ” اصل دشمن اندر سے ہے، اسرائیل کا مسیحا، پاگل، انتہا پسند گروہ… حکومت… نیتن یاہو۔” اسی دباؤ کے چلتے امریکا جنگ بندی کی بات کر رہا ہے لیکن حزب اللہ سربراہ نے صاف کہہ دیا ہے کہ ہم جنگ بندی کی بھیک نہیں مانگ رہے بل کہ امریکا بھیک مانگ رہا ہے، ہم آخری دم تک لڑتے رہیں گے –
اتر کوریا روس میں لڑاکے بھیج رہا ہے
دنیا اس وقت نئ جہت پر جاتی دکھ رہی ہے، اتر کوریا کے لڑاکے روس کی طرف سے لڑنے کے لیے یوکرین جنگ میں شامل ہوگئے ہیں، برکس میں ڈالر میں لین دین ختم کرنے اور نئی کرنسی جس کی ابھی حال ہی میں تشہیر کی گئی ہے یا فی الحال اپنی کرنسی پر تجارت کرنے پر زور دیا جارہا ہے – یہی کام صدام حسین، معمر قذافی، ذوالفقار علی بھٹو وغیرہ کرنا چاہ رہے تھے لیکن یہ سب امریکی بلی کی بھینٹ چڑھ گئے لیکن اب بہت جلد دنیا میں بہت سے ممالک ڈالر کو الوداع کہنے والے ہیں – چین کی کوششوں سے عرب، ایران مشقیں بھی ہوں گی، نیز عرب ایران اور عمان وغیرہ کی مشترکہ فوج بنانے کی بھی خبریں ہیں ، کہا جارہا ہے کہ یہ فوج سمندروں کی نگرانی کرے گی، یعنی آئندہ بھی یورپی ممالک کے لیے مشکلات بڑھتی دکھ رہی ہیں –
حوثی برگیڈیر کا بیان
حوثی برگیڈیر نے یہ بیان دیا ہے کہ کئی مہینوں سے سمندر میں کوئی امریکی فوجی سرگرمی نہیں ہوئی ہے۔ بریگیڈیئر جنرل یحیٰ_سری نے کہا: ہم نے امریکہ کو سمندر میں ذلیل کیا! اور اس ذلالت کو اس سطح پر لے گئے ہیں جہاں کوئی بھی ہمیں نا کہنے کی ہمت نہ کرے!
ہاریٹز کے مطابق :سرنگوں میں پناہ لینے والے حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کے مسلسل تضحیک کے باوجود، نیتن یاہو کو اپنی جان کا خوف ہے اور وہ زیر زمین ملاقاتیں کرتے ہیں۔
غزہ سے لگاتار شہادتوں کی خبریں ہیں، پانی، دیگر اشیاء خوردنی کی سخت قلت ہے، اہل غزہ نے یہ الزام لگایا ہے کہ اسرائیل ہمیں بھوک، پیاس سے مارنا چاہتا ہے لیکن دنیا خاموش ہے ۔
اسرائیلی فوج کی جانب نے یہ قبول کیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائیوں میں گیواتی بریگیڈ کے دو فوجی ہلاک اور ایک تیسرا شدید زخمی ہو گیا… اقسام برگیڈ کے حملے لگاتار جاری ہیں، اسنائپر اسرائیلی فوجیوں کو ایک ایک کرے نشانہ بنا رہے ہیں تو کئی مقامات پر ٹینکوں کو تباہ کر رہے ہیں، القسام نے کئی وڈیوز جاری کرکے یہ پیغام دیے ہیں –
مصر کا دوغلا پن
مصر اسرائیل کے ساتھ ایسے کھڑا ہے جیسے وہ بھی یہودی ہو، رفح بارڈر پر مکمل پابندی عائد ہی ہے اب اسرائیل کے جنگی جہاز مصر کی نہر سویز سے ایران کی طرف بڑھتے دیکھے گئے ہیں، سوشل میڈیا پر یہ خبر عام ہوتے ہی مصر کے لوگوں نے حکومت سے سوال پوچھنا شروع کر دیے ہیں، عن قریب ہی سوالات یا تو سی سی کو راہ راست پر لے آئیں گے یا پھر حکومت کی چولیں ہل جائیں گی، مصری انقلاب کو ابھی بہت زیادہ دن نہیں گزرے ہیں اس لیے سی سی کا آر سی سی بننے کا شوق بھی پورا ہوتا دکھنے والا ہے – بہر حال اس سے اسرائیل ایران جنگ کے آثار بڑے پیمانے پر پہنچنے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔ لیکن اسرائیل کا یہ قدم خودکش بھی ثابت ہوسکتا ہے، ایران کے قریب پہنچنے کے لیے اسرائیلی جنگی جہازوں کو یمن کے بحیرہ احمر سے گزرنا ہوگا۔ وہی بحیرہ احمر جہاں امریکہ اور برطانیہ بھی ہتھیار ڈال چکے ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ اسرائیل کے جنگی جہاز حوثی باغیوں کے حملے سے کیسے بچ پائیں گے۔ حوثیوں نے برٹین کے ایک جہاز کو دو روز قبل ہی سمندر میں غرق کردیا ہے، ساری دنیا میں سپر پاور کہے جانے والوں نے نہر سویز میں یمنی حوثیوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ہیں، یمن لگاتار نقصان پہنچا رہا ہے اور امریکا برٹین اور ان کے اتحادی تماشہ دیکھ رہے ہیں –
حزب اللہ کے حملے اسرائیل پر اور اسرائیل کے حملے لبنان پر جاری ہیں، اب خزب اللہ کے حملے بھی رہائشی علاقوں میں ہورہے ہیں اور خوب نقصان کر رہے ہیں –
نتین یاہو کے دفتر سے جان کاری لیک
نتین یاہو ویسے بھی پریشان ہے ایسے میں سیکیورٹی لیک جیسی وارداتیں نتین یاہو کے لیے "کوڑھ میں کھاج” کے مانند ہیں، اسرائیل کے امور میں ماہر عادل شدید نے کہا: نیتن یاہو کے دفتر سے سیکیورٹی لیک ہونے کا معاملہ اسرائیل کی تاریخ کا سب سے خطرناک ہے، اور حکومت اور فوج میں دائیں بازو کی سیاسی سطح کے درمیان معاندانہ تعلقات کی نوعیت کو ظاہر کرتا ہے –
تحریر: محمد زاہد علی مرکزی
چئرمین تحریک علمائے بندیدل کھنڈ
جاری…
4/11/2024
1/5/1446
“اسرائیل کو ایک اور جھٹکا” پر ایک تبصرہ