شعر و شاعری

غزل: بے بسی کا ٹوٹتا دیوار و در دیکھے گا کون

نتیجۂ فکر: سید اولاد رسول قدسی مصباحینیویارک امریکہ حوصلہ گر پست ہو برق و شرر دیکھے گا کونبے بسی کا ٹوٹتا دیوار و در دیکھے گا کون ہے تماشائ حکومت زور پر ہے احتجاجخشک کھیتوں میں کسانوں کا جگر دیکھے گا کون درمیان لفظ و معنی چل رہی ہے چپقلششاعری کے دل پہ شعروں کا […]

شعر و شاعری

غزل: بسمل کی طرح ہم کو سن بیس نے تڑپایا

نتیجۂ فکر: محمدعثمان ندوینائب مہتمم دارالعلوم نورالاسلام جلپاپور بسمل کی طرح ہم کو سن بیس نے تڑپایادکھ،دردوالم لایا ،اور رنج ومحن لایا مزدور ہوئے بےگھرپیدل ہی چلےوہ گھرکھانےکوبھی ترسایا ،پینےکوبھی ترسایا اندھیرہوئی دنیاسنسان ہوئیں راہیںپولیس کےڈنڈوں نے کتنوں کوہےگرمایا مسجدمیں لگے تالے،مندرمیں لگی بندشبارش کی طرح تونےوہ ظلم وستم ڈھایا اجڑےہیں مدارس بھی ،اسکول بھی […]

شعر و شاعری

غزل: وقت کا نور سفر غائب ہے کیوں

از: سید اولاد رسول قدسی مصباحینیویارک امریکہ وقت کا نور سفر غائب ہے کیوںکٹ چکی ہے شب سحر غائب ہے کیوں قریہ قریہ ہے خطیبوں کا ہجومپر خطابت کا اثر غائب ہے کیوں رو رہی ہے میرے گھر کی اینٹ اینٹسب سلامت ہے ،حجر غائب ہے کیوں جملہ اصناف سخن کی بزم میںسب ہیں شامل […]

شعر و شاعری

غزل: رنج و غم کا سال 2020

نتیجۂ فکر: سلمان رضا فریدی مصباحی، مسقط عمان رنج و اَلم کا سال رہا دو ہزار بیسصَدموں کا اک نشان بنا دو ہزار بیس اَفسُردہ آسمان ، سِسَکتی ہوئ زمیناک آتشِ وبا و بَلا ، دو ہزار بیس یادوں کا درد اوڑھ کے بیٹھے ہوئے ہیں ہمکتنے عزیز لے کے گیا دو ہزار بیس علمی […]

شعر و شاعری

غزل: بے لوث میرے عشق کا انجام ہی تو ہے

نتیجۂ فکر: سید اولاد رسول قدسینیویارک امریکہ بے لوث میرے عشق کا انجام ہی تو ہےمجھ کو جو درد دل ملا ، انعام ہی تو ہے امید صبح مجھ کو تسلی یہ دے گئی"لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے” میں چڑھ کے دوش آہ پہ عرش عُلیٰ گیامیری ترقیوں کا حسیں […]

شعر و شاعری

غزل: دل کہیں اور فدا کیا کرنا

خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان اب تجھے خود سے جدا کیا کرنادل کہیں اور فدا کیا کرنا اک تمہیں سے یہ دل لگایا ہےسوچ کے اچھا برا کیا کرنا بس یہی بات میں کہوں تم سےاب وفا ہو یا جفا کیا کرنا کیوں ہو تم دور دور اب مجھ سےاب ہو میرے تو حیا […]

شعر و شاعری

غزل: وصال عشق کا ہونا بہت ضروری ہے

خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان جگر کے گھاؤ کو بھرنا بہت ضروری ہےکبھی کبھار کا رونا بہت ضروری ہے یہی ہے عشق جو چھپتا نہیں چھپانے سےیہ بات اسکو بتانا بہت ضروری ہے کبھی تو آجاؤ میرے خواب میں میری لیلٰیکے لب سے لب کو لگانا بہت ضروری ہے کروگے عشق تو بے چین […]

شعر و شاعری

غزل: حال دل کا سنانا نہ آیا مجھے

خیال آرائی: شمس الحق علیمیؔ، مہراج گنج حال دل کا سنانا نہ آیا مجھےتیرے غم کو بھلانا نہ آیا مجھے زخم تم سے ملا جو مجھےاب تلکہاں کبھی بھی دکھانا نہ آیا مجھے قسم کھا کر جو روٹھا ہمیشہ اسےآج تک پھر منانا نہ آیا مجھے یاد ہے مجھکواب بھی وہ ہراِک ستمبھول کر بھول […]

شعر و شاعری

غزل: میں سستی چیز کے پیچھے کبھی بھاگا نہیں کرتا

نتیجۂ فکر: محمد اظہر شمشاد، برن پور بنگال کبھی پہلے کسی کو میں کہیں چھیڑا نہیں کرتاجو مجھ کو چھیڑ دے اس کو کبھی چھوڑا نہیں کرتا بہت سے لوگ کہتے ہیں بہت ہی خوب رو ہو تممگر لوگوں کا کہنا میں کبھی مانا نہیں کرتا جہاں خاطر نہ ہو دل سے محض یوں ہی […]

شعر و شاعری

غزل: چھپا کے عشق کو رکھنا بہت ضروری ہے

خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان چھپا کے عشق کو رکھنا بہت ضروری ہےتمہارا ہم سے نہ ملنا بہت ضروری ہے کمال ضبط ہے بہتر بجا سہی لیکنکبھی کبھار کا رونا بہت ضروری ہے وصالِ یار کی خواہش تو دل میں ہے لیکنذرا سا فاصلہ رکھنابہت ضروری ہے اگر ہے عشق میں درکار تھوڑی لذت […]