غزل

غزل: کیسے کٹے گی عمر میری مفلسی کے ساتھ

دنیا میں جی سکوں گا کیا میں خوشی کے ساتھدشمن جو لگ گئے ہیں میری زندگی کے ساتھ ایسا نہ تھا کبھی جو میرا حال آج ہےمیں جی رہا تھا یار بڑی سادگی کے ساتھ دل میں ہزار حسرتیں ہیں سوچتا ہوں میںکیسے کٹے گی عمر میری مفلسی کے ساتھ وعدہ تھا جس کا ساتھ […]

غزل

غزل: میری حالت پہ آہ کون کرے

میرے غم سے نباہ کون کرےاور خود کو تباہ کون کرے مر چکا ہے خیال لوگوں کامیری حالت پہ آہ کون کرے سب کو خوش دیکھنے کی عادت ہےمیری جانب نگاہ کون کرے روز آتا ہے خود کشی کا خیالروز ایسا گناہ کون کرے ہیں مرے پاس صرف رنج و غممجھ کو پانے کی چاہ […]

غزل

غزل: کوئی اتنا بھی منت اداس رہے

اپنی حالت سے بد حواس رہےکوئی اتنا بھی مت اداس رہے خوش ہوں لیکن مری تمنا ہےدرد بھی دل کے آس پاس رہے فاصلوں کا تو میں نہیں قائلوہ مرا ہے تو میرے پاس رہے اسکا تیور بدل بھی سکتا ہےہاں مگر لب پہ التماس رہے میں نے تیرا ہی انتخاب کیایوں تو پیچھے مرے […]

طنزومزاح غزل

طنز و مزاح: ہنستے ہنستے

آج بھی میں نے پکایا ہنستے ہنستے دوستواور پھر اُن کو جگایا ہنستے ہنستے دوستو اُٹھ گئے جب پیٹ بھر کھا کر مرے گھر والے سبمیں نے دستر بھی اُٹھایا ہنستے ہنستے دوستو مُجھ کو دھوکہ یوں دیا ہے خود مرے شاگرد نےاک غزل میری چُرایا ہنستے ہنستے دوستو سامعیں سب ہکے بکے ہو گئے […]

ایڈیٹر کے قلم سے غزل

غزل: نہیں تم ہو بھارت چلانے کے قابل

نہیں تم ہو بھارت چلانے کے قابلفسادوں سے اس کو بچانے کے قابل یہاں پر تو ہوتے ہیں روز آنہ دنگےنہیں تم نے چھوڑا زمانے کے قابل تھا اچھے دنوں کا جو وعدہ تمھاراہوئے تم نہ اس کو نبھانے کے قابل ہیں دنگے کرائے ہوئے دیش بھر میںاجی ! کیا ہو تم منہ دکھانے کے […]

غزل

غزل: اکیسویں صدی ہے کہ آفت کا دور ہے

ہر آن اک جدید مصیبت کا دور ہےاکیسویں صدی ہے کہ آفت کا دور ہے اک عطر بیز جسم کی وصلت سے قرب سےمیرے وجود پر بڑی نکہت کا دور ہے نفرت کی بھینٹ اس کو چڑھا تا ہے کس لئےیہ زندگی تو یار محبت کا دور ہے بہرِ سکوں جہانِ محبت میں آئے تھےلیکن […]

غزل

غزل: پڑی تھی پاؤں میں زنجیر کوئی

متاع درد کی تفسیر کوئیذرا پڑھ لے مری تحریر کوئی ستم یہ ہے ہماری کیفیت پرکہیں ملتا نہیں دلگیر کوئی مجھے پرواز کا جزبہ تھا لیکنپڑی تھی پاؤں میں زنجیر کوئی میں جس دن سے موثر ہو گیا ہوںمری کرتا نہیں تسخیر کوئیl مری آنکھوں سے آنسو بہ رہے ہیںسنبھالے آ کے یہ جاگیر کوئی […]

غزل

غزل: کس طرح کی یہاں سیاست ہے

اب فقط نام کی محبت ہےبعض لوگوں کے دل میں نفرت ہے آپ چاہیں، تو کر بھی سکتے ہیںیہ محبت بھی ایک عبادت ہے لوٹ رہا ہے چمن غریبوں کاکس طرح کی یہاں سیاست ہے بولتے ہیں تو وہ بھی اردو میںجنکو اردو زباں سے نفرت ہے سامنے کچھ ہیں اور بغل میں کچھکس قدر […]

غزل

غزل: عمر بھر دھوپ کی بارش میں نہایا ہوگا

عمر بھر دھوپ کی بارش میں نہایا ہوگاتب کہیں جا کے کوئی پھول کھلایا ہوگا آج کیا خوب ہوئی رزق میں میرے برکتآج مہمان کوئی گھر میرے آیا ہوگا سچ بتا جن سے تو کرتا تھا وفا کی امیدوقت پڑنے پہ کوئی کام نہ آیا ہوگا ناز بچوں کے اُٹھاتے ہوئے محسوس کیاکس طرح باپ […]

غزل

غزل: میرا دامن چاک کر ڈالا رفو کے نام پر

رات کی تاریکیوں میں روشنی کے نام پرایک دیا میں نے جلا کر رکھ دیا ہے بام پر میرے اپنوں نے مجھے کچھ اس طرح رسوا کیامیرا دامن چاک کر ڈالا رفو کے نام پر ایک دوجے سے لپٹ کر رو رہے تھے والدینلاڈلے پردیش کو جب بھی گئے تھے کام پر کیا بتاوں آپکو […]