غزل

غزل: تم بھی اُلجھی ہوئی لڑی،،ہو کیا

از قلم: دلشاد دل سکندر پوری تم بھی اُلجھی ہوئی لڑی،،ہو کیاسچ کہو میری زندگی،، ہو کیا ہاتھ کنپتے ہیں تم کو چھونے سےتم ابھی کمسنی کلی ہو کیا بھید کھلتے نہیں ترے مجھ پرمیر و غالب کی شاعری ہو کیا دیکھتا ہی نہیں کوئی تم کومیری خاطر ہی تم بنی ہو کیا یہ مجھے […]

غزل

غزل: لیکن اس ترکِ محبت کا بھروسا بھی نہیں

سر میں سودا بھی نہیں دل میں تمنا بھی نہیںلیکن اس ترکِ محبت کا بھروسا بھی نہیں دل کی گنتی نہ یگانوں میں نہ بیگانوں میںلیکن اس جلوہ گہہ ناز سے اٹھتا بھی نہیں مہربانی کو محبت نہیں کہتے اے دوستآہ اب مجھ سے تری رنجش بے جا بھی نہیں ایک مدت سے تری یاد […]

غزل

غزل: منزل تلاش کر

جذبے سے تو جنوں میں منزل تلاش کرآثار ہو طوفاں کے تو ساحل تلاش کر دل کو اچھالتے ہوئے پھرتے ہیں سب یہاںدل دے کے دل جو دے دے تجھے وہ دل تلاش کر جس میں تجھے نوازے محبت سے سارے لوگایسی کوئی زمانے میں محفل تلاش کر آئے ہیں نوجوانی میں ایسے خیال بھیآنکھوں […]

غزل

غزل: مدتوں تک کوئی بہلول رہا ہے مجھ میں

از قلم.. دلشاد دل سکندر پوری زہر ہوں اور شہد گھول رہا ہے مجھ میںکون ہے تیری طرح بول رہا ہے مجھ میں اب محبت نہ کروں گا یہ قسم کھائ تھیبند دروازہ کوئی کھول رہا ہے مجھ میں خود کو اپنے ہی میں قدموں پہ جھکا لیتا ہوںایک ہی فن ہے جو انمول رہا […]

شوال المکرم غزل

یہ آئی بہار عید کے دن

ہے کانپور میں یہ آئی بہار عید کے دنخوشی سے چہروں پہ آیا نکھار عید کے دنکہیں پہ کھیر کہیں پہ سویاں اور برفییہ میٹھا کھائینگے ہم بار بار عید کے دنچلو جو روٹھ گیا ہے اسے منائیں ہمخدا نے دے دیا یہ اختیار عید کے دنیہ پورا شہر ہے خوشیوں میں آج ڈوبا ہوایہ […]

غزل

غزل: دیکھا جو اس نے پیار سے میں تو سنور گئی

نتیجہ فکر: گل گلشن، ممبئی بھٹکی ہوئی نگاہ تھی مجھ پر ٹھہر گئیدیکھا جو اس نے پیار سے میں تو سنور گئی تیرے لبوں سے سن کے صنم نام غیر کازندہ ہے جسم آج مگر روح مر گئی بھوکے ہیں بچے عورتیں بے آبرو ہوئیہر سمت ہیں اداسیاں غیرت بھی مر گئی کھلنا بکھرنا پھولوں […]

غزل

غزل: وہ ترستا پھر رہا ہے ایک اک دانے کو آج

ازقلم: اسانغنی مشتاق رفیقی جب کبھی کرتا ہوں میں، ظلم و ستم پر احتجاجلوگ کہتے ہیں رفیقیؔ کو نہیں کچھ کام کاج سچ کو سچ ہی بولتا ہوں، جھوٹ میں کہتا نہیںحیف پاگل کہہ رہا ہے اُس پہ یہ میرا سماج شہر کا حاکم ہمیشہ مجھ سے رہتا ہے خفامیں کبھی دیتا نہیں اُس کی […]

غزل

غزل: محبت سے ملو تم ہر کسی سے

ازقلم: محمد تحسین رضا قادریقادری منزل محمد نگر گنگا گھاٹ اناؤ محبت سے ملو تم ہر کسی سےتمہیں قربت ملے گی بندگی سے ڈرے کب ہے کسی سے بے بسی سےنہ عاشق باز آئے عاشقی سے ہوئے ہیں کام بھی کچھ دشمنی سےنہ رکھ امید کوئی دوستی سے ہزاروں درد و غم ہم سہتے سہتےپریشاں […]

غزل

غزل: دھندلا چکا ہے آئینہ اعتبار بھی

ازقلم: مختار تلہری زینت ہے گلستاں کی خزاں بھی بہار بھیشاخوں سے لپٹے رہتے ہیں گل اورخار بھی کیسے یقیں کا چہرہ نظر صاف آ سکےدھندلا چکا ہے آئینۂِ عتبار بھی ایسا نہیں کہ صرف گریباں ہوا ہو چاکدیکھا ہے میں نے دامنِ دل تار تار بھی میں تو ہوا میں ہاتھ ہلاتا ہی رہ […]

غزل

غزل: تم نے شاید مجھے بھی دیکھا ہو

خیال آرائی: فیضان علی فیضان سچ کہوں گا میری شنا سا ہوتم نے شاید مجھے بھی دیکھا ہو اپنی حالت بیان کیسے کروںذہن جب الجھنوں میں الجھا ہو بات اپنی رکھوں تیرے آگےتو مقابل جو آ کے بیٹھا ہو میرے دل کو سکون دیتا ہےزخم الفت کا جتنا گہرا ہو تپتے صحرا میں جیسے چھاؤں […]